طالبان سے مذاکرات کامیاب رہے افغان نائب وزیر خارجہ

مذاکرات میں دونوں جانب سے قیامِ امن کی خواہش کا اظہار کیا گیا، افغان نائب وزیر خارجہ حکمت کرزئی


/Reuters July 09, 2015
مذاکرات میں دونوں جانب سے قیامِ امن کی خواہش کا اظہار کیا گیا، افغان نائب وزیر خارجیہ حکمت کرزئی، فوٹو فائل

افغان حکومت نے طالبان کے ساتھ پہلے باضابطہ مذاکرات کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں جانب سے قیامِ امن کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

مذاکرات میں شریک افغان نائب وزیر خارجہ حکمت کرزئی نے اسلام آباد سے کابل واپسی پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے امن مذاکرات کا وعدہ پورا کردیا جب کہ گزشتہ اور ان مذاکرات میں اہم فرق دونوں جانب سے فریقین کا سرکاری ہونا تھا۔ ان کاکہنا تھا کہ مذاکرات میں افغان طالبان نے غیر ملکی افواج کی ملک میں موجودگی، اقوام متحدہ کی ان پر لگائی گئی پابندیوں اور جنگی قیدیوں سے متعلق معاملات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تاہم دونوں طرف یہ احساس موجود تھا کہ بڑے پیمانے پر فوجی طرز کے حملے درست نہیں ہیں۔ افغان نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں سب سے زیادہ اہم بات حقانی نیٹ ورک کی موجودگی تھی جو طالبان کی اتحادی تنظیم ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مطابق افغانستان کی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے جو انتہائی مثبت رہے جب کہ اس کا اگلا دور عید کے بعد ممکنہ طور پر چین میں ہو گا۔

واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو چین اور امریکا کی جانب سے بھی خوش آئند کہا ہے جب کہ پاکستان نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کو اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔