ڈیوس کپ سے قبل پاکستان کو بڑا دھچکا ان فٹ اعصام دستبردار
اسٹار کھلاڑی اعصام الحق نے عین وقت پر فٹنس مسائل کی وجہ سے انڈونیشیا کیخلاف ٹائی میں شرکت سے معذرت کر لی
ڈیوس کپ سے قبل پاکستان کو بڑا دھچکا لگ گیا، اسٹار کھلاڑی اعصام الحق نے عین وقت پر فٹنس مسائل کی وجہ سے انڈونیشیا کیخلاف ٹائی میں شرکت سے معذرت کر لی، اب عقیل خان کے ساتھ نوجوان عابد علی اکبر اور سامر افتخار پر انحصار کرنا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا زون گروپ ٹو کے دوسرے راؤنڈ میں پاکستانی ٹیم 14 سے 16 جولائی تک جکارتہ میں میزبان انڈونیشیا کے مقابل آئے گی، قومی ٹینس فیڈریشن نے میزبان ملک کے موسمی حالات اور کورٹس کو دیکھتے ہوئے چار رکنی ٹیم کا اعلان کیا،اس میں انٹرنیشنل اسٹار اعصام الحق ، عقیل خان، عابد علی اکبر اور سامر افتخار شامل تھے۔
عقیل خان اور عابد علی اکبر کوچ اور نان پلیئنگ کپتان حمید الحق کے ہمراہ جکارتہ پہنچ چکے،اعصام الحق کو ومبلڈن ٹورنامنٹ میں شرکت کے بعد براہ راست ٹیم کو جوائن کرنا تھا لیکن انڈونیشیا روانگی سے صرف ایک دن قبل انھوں نے گھٹنے کی انجری کے باعث شرکت سے معذرت کرلی، فیڈریشن نے اعصام الحق کا کوئی متبادل کھلاڑی نہ بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے،اس طرح اب تین رکنی ٹیم عقیل خان ، سامر افتخار اور عابد علی اکبر ہی ہارڈ کورٹ پر انڈونیشیا سے اہم ٹائی میں مقابلہ کریں گے۔ قومی پلیئرز کو سخت موسمی اثرات سے بھی لڑنا ہوگا کیونکہ جکارتہ میں ان دنوں سخت حبس پایا جا رہا ہے۔ یادرہے کہ اعصام الحق کو ومبلڈن ٹینس چیمپئن شپ سے قبل گھٹنے کی تکلیف ہوئی تھی لیکن ایم آر آئی رپورٹ کلیئر آئی جس کے بعد وہ ومبلڈن میں شریک ہوئے، اس دوران انھوں نے ابتدائی راؤنڈ میں فتح حاصل کی لیکن دوسرے میں شکست ہوگئی۔
''ایکسپریس ٹریبیون'' سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی سخت گرمی اور حبس میں کھیلنا میرے لیے سازگار نہیں رہتا، وہاں پر کورٹ کی سطح بھی مزید مسائل کا شکار کرسکتی تھی، اسی لیے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ لندن میں بہترین علاج کروا رہا ہوں،ڈاکٹرز نے گھٹنے کی حالت اور سوزش کو دیکھتے ہوئے مجھے کسی بھی قسم کا خطرہ مول لینے سے منع کیا ہے، ان دنوں فزیو تھراپی بھی جاری ہے، فٹنس مسائل کی وجہ سے یوایس ٹینس لیگ بھی نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری غیر موجودگی کے باوجود پاکستان کے پاس انڈونیشیا کو ہرانے کا بہترین موقع ہے، میں چاہتا ہوں کہ کھلاڑی جان لڑا دیں ، عابد علی اکبر اور سامر افتخار کے پاس بھی صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین موقع ہے۔
دوسری صرف انڈونیشیا میں موجود دیگر 2کھلاڑی عقیل خان اور عابدعلی اکبر کوچ و نان پلیئنگ کپتان حمیدالحق کے ہمراہ میزبان ملک کی موسم سے ہم آہنگی کے لیے سخت ٹریننگ کررہے ہیں، دونوں نے گذشتہ روز بھی فزیکل ایکسرسائز کے بعد ٹریننگ کی، سامرافتخار کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ امریکا سے جلد ٹیم کو جوائن کرنے والے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان سنگلز میں عقیل خان کے ساتھ عابد علی اکبر کو کورٹ میں اتارے گا، ڈبلز میں بھی دونوں ہی کھلاڑی حریف جوڑی کا امتحان لیں گے جبکہ سامر افتخار کو صورتحال دیکھ کر آزمایا جاسکتا ہے، ٹیم میں ان کا انتخاب انڈونیشیا کے ہارڈ کورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے کیا گیا، وہ امریکا میں ہارڈ کورٹ پر ہی ٹریننگ کرتے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا زون گروپ ٹو کے دوسرے راؤنڈ میں پاکستانی ٹیم 14 سے 16 جولائی تک جکارتہ میں میزبان انڈونیشیا کے مقابل آئے گی، قومی ٹینس فیڈریشن نے میزبان ملک کے موسمی حالات اور کورٹس کو دیکھتے ہوئے چار رکنی ٹیم کا اعلان کیا،اس میں انٹرنیشنل اسٹار اعصام الحق ، عقیل خان، عابد علی اکبر اور سامر افتخار شامل تھے۔
عقیل خان اور عابد علی اکبر کوچ اور نان پلیئنگ کپتان حمید الحق کے ہمراہ جکارتہ پہنچ چکے،اعصام الحق کو ومبلڈن ٹورنامنٹ میں شرکت کے بعد براہ راست ٹیم کو جوائن کرنا تھا لیکن انڈونیشیا روانگی سے صرف ایک دن قبل انھوں نے گھٹنے کی انجری کے باعث شرکت سے معذرت کرلی، فیڈریشن نے اعصام الحق کا کوئی متبادل کھلاڑی نہ بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے،اس طرح اب تین رکنی ٹیم عقیل خان ، سامر افتخار اور عابد علی اکبر ہی ہارڈ کورٹ پر انڈونیشیا سے اہم ٹائی میں مقابلہ کریں گے۔ قومی پلیئرز کو سخت موسمی اثرات سے بھی لڑنا ہوگا کیونکہ جکارتہ میں ان دنوں سخت حبس پایا جا رہا ہے۔ یادرہے کہ اعصام الحق کو ومبلڈن ٹینس چیمپئن شپ سے قبل گھٹنے کی تکلیف ہوئی تھی لیکن ایم آر آئی رپورٹ کلیئر آئی جس کے بعد وہ ومبلڈن میں شریک ہوئے، اس دوران انھوں نے ابتدائی راؤنڈ میں فتح حاصل کی لیکن دوسرے میں شکست ہوگئی۔
''ایکسپریس ٹریبیون'' سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی سخت گرمی اور حبس میں کھیلنا میرے لیے سازگار نہیں رہتا، وہاں پر کورٹ کی سطح بھی مزید مسائل کا شکار کرسکتی تھی، اسی لیے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ لندن میں بہترین علاج کروا رہا ہوں،ڈاکٹرز نے گھٹنے کی حالت اور سوزش کو دیکھتے ہوئے مجھے کسی بھی قسم کا خطرہ مول لینے سے منع کیا ہے، ان دنوں فزیو تھراپی بھی جاری ہے، فٹنس مسائل کی وجہ سے یوایس ٹینس لیگ بھی نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری غیر موجودگی کے باوجود پاکستان کے پاس انڈونیشیا کو ہرانے کا بہترین موقع ہے، میں چاہتا ہوں کہ کھلاڑی جان لڑا دیں ، عابد علی اکبر اور سامر افتخار کے پاس بھی صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین موقع ہے۔
دوسری صرف انڈونیشیا میں موجود دیگر 2کھلاڑی عقیل خان اور عابدعلی اکبر کوچ و نان پلیئنگ کپتان حمیدالحق کے ہمراہ میزبان ملک کی موسم سے ہم آہنگی کے لیے سخت ٹریننگ کررہے ہیں، دونوں نے گذشتہ روز بھی فزیکل ایکسرسائز کے بعد ٹریننگ کی، سامرافتخار کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ امریکا سے جلد ٹیم کو جوائن کرنے والے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان سنگلز میں عقیل خان کے ساتھ عابد علی اکبر کو کورٹ میں اتارے گا، ڈبلز میں بھی دونوں ہی کھلاڑی حریف جوڑی کا امتحان لیں گے جبکہ سامر افتخار کو صورتحال دیکھ کر آزمایا جاسکتا ہے، ٹیم میں ان کا انتخاب انڈونیشیا کے ہارڈ کورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے کیا گیا، وہ امریکا میں ہارڈ کورٹ پر ہی ٹریننگ کرتے رہے ہیں۔