افغان حکومت اور طالبان مذاکرات بریک تھروہےپاکستان
ہم داعش کے خطرے سے لاعلم نہیں سلامتی کے ادارے اس خطرے کے حوالے سے چوکس ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے پاکستان کی میزبانی میں ہونیوالے افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات کو ''بریک تھرو'' قرار دیا۔
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پہلی بار فریقین نے براہ راست مذاکرات کئے، پاکستان نے ان مذاکرات میں سہولت کارکاکردار ادا کیا، بات چیت میں ماحول بہت اچھا اور موافق رہا اور فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ رمضان کے بعد دوبارہ ملاقات کریں گے، فریقین مذاکراتی عمل آگے بڑھانے میں سنجیدہ نظر آتے ہیں۔
داعش کے بارے میں ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ وہ اس تنظیم کو اسلامک اسٹیٹ نہیں بلکہ داعش کہیں گے کیوں کہ اس تنظیم کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں، ہم داعش کے خطرے سے لاعلم نہیں، ہمارے سلامتی کے ادارے اس خطرے کے حوالے سے چوکس ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایم کیو ایم کی مالی معاونت پر بی بی سی کی رپورٹ پر برطانیہ کے جواب کا انتظار ہے۔ سعودی عرب میں ہمارے سفارت خانے نے سعودی حکام سے درخواست کی ہے کہ دفاعی تجزیہ نگار زید حامد تک قانونی رسائی دی جائے اور ساتھ ہی ان پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے۔
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پہلی بار فریقین نے براہ راست مذاکرات کئے، پاکستان نے ان مذاکرات میں سہولت کارکاکردار ادا کیا، بات چیت میں ماحول بہت اچھا اور موافق رہا اور فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ رمضان کے بعد دوبارہ ملاقات کریں گے، فریقین مذاکراتی عمل آگے بڑھانے میں سنجیدہ نظر آتے ہیں۔
داعش کے بارے میں ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ وہ اس تنظیم کو اسلامک اسٹیٹ نہیں بلکہ داعش کہیں گے کیوں کہ اس تنظیم کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں، ہم داعش کے خطرے سے لاعلم نہیں، ہمارے سلامتی کے ادارے اس خطرے کے حوالے سے چوکس ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایم کیو ایم کی مالی معاونت پر بی بی سی کی رپورٹ پر برطانیہ کے جواب کا انتظار ہے۔ سعودی عرب میں ہمارے سفارت خانے نے سعودی حکام سے درخواست کی ہے کہ دفاعی تجزیہ نگار زید حامد تک قانونی رسائی دی جائے اور ساتھ ہی ان پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے۔