نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے بعد کشمیر سے13ہزار افغان نکالے گئے
باقی ماندہ باشندوں کو رواں سال31 دسمبر تک نکل جانے کی مہلت دے دی گئی، رپورٹ
ISLAMABAD:
نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد شروع ہونے کے بعد آزاد کشمیر سے13 ہزار 276 افغان باشندوں کو نکال دیا گیا۔
20 برس سے بھی زائد عرصے سے مقیم ان باشندوں کو آزاد خطے سے اپنے ملک جانے کیلیے ایکشن پلان کے تحت30 دن کی مہلت دیتے ہوئے واپس جانے کی ہدایات جاری کی گئیں، اس وقت آزاد کشمیر میں باقی ماندہ 4 ہزار431 افغان باشندے مقیم ہیں، آزاد کشمیر میں کل افغان باشندوں کی تعداد17ہزار 707 تھی، افغان باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت29 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے جبکہ 66 افراد کو اس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے وفاق کو دی گئی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں مقیم دیگر باقی ماندہ افغان باشندوںکو31 دسمبر2015 کو آزادکشمیر سے نکل جانے کی مہلت دی گئی ہے، باقی ماندہ باشندوں کو جوعارضی قیام کا لیٹر دیا گیا ہے اس کی مدت31 دسمبرکو ختم ہو جائے گی، آزاد کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں افغانی مزدوری کی غرض سے مقیم تھے جبکہ میرپور، کوٹلی، راولاکوٹ اور مظفرآباد میں افغانیوں نے اپنے کاروبار بھی شروع کیے تھے۔
نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد شروع ہونے کے بعد آزاد کشمیر سے13 ہزار 276 افغان باشندوں کو نکال دیا گیا۔
20 برس سے بھی زائد عرصے سے مقیم ان باشندوں کو آزاد خطے سے اپنے ملک جانے کیلیے ایکشن پلان کے تحت30 دن کی مہلت دیتے ہوئے واپس جانے کی ہدایات جاری کی گئیں، اس وقت آزاد کشمیر میں باقی ماندہ 4 ہزار431 افغان باشندے مقیم ہیں، آزاد کشمیر میں کل افغان باشندوں کی تعداد17ہزار 707 تھی، افغان باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت29 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے جبکہ 66 افراد کو اس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے وفاق کو دی گئی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں مقیم دیگر باقی ماندہ افغان باشندوںکو31 دسمبر2015 کو آزادکشمیر سے نکل جانے کی مہلت دی گئی ہے، باقی ماندہ باشندوں کو جوعارضی قیام کا لیٹر دیا گیا ہے اس کی مدت31 دسمبرکو ختم ہو جائے گی، آزاد کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں افغانی مزدوری کی غرض سے مقیم تھے جبکہ میرپور، کوٹلی، راولاکوٹ اور مظفرآباد میں افغانیوں نے اپنے کاروبار بھی شروع کیے تھے۔