سندھ پولیس کے مجموعی ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ
تمام تھانوں کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا جب کہ ایف آئی آر بھی کمپیوٹرائزڈ طور پر درج ہوگی
NEW DELHI:
سندھ پولیس نے اپنے تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تمام تھانوں کےریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا جب کہ ایف آئی آر بھی کمپیوٹرائزڈ طور پر درج ہوگی۔
آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی كی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس ہوا جس میں پولیس كے اعلیٰ افسران نے شركت كی جب کہ اجلاس میں پولیس كے مجموعی ریكارڈ كی كمپیوٹرائزیشن پر تفصیلی بات چیت كی گئی اور اس پروجیكٹ كے جلد آغاز پر تمام شركا نے اتفاق رائے كا اظہار كیا، اس موقع پر آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی سلطان خواجہ كو پروجیكٹ ڈائریكٹر نامزد كرتے ہوئے ہدایات دیں كہ پروجیكٹ كے جملہ امور كو پائیدار اور كار آمد بنانے كے لیے 2 ہزار كی پنچ آپریٹرز كی بھرتی كے حوالے سے سفارشات برائے ملاحظہ ارسال كی جائے۔
اجلاس كو پروجیكٹ كی تفصیلات كے حوالے سے بتایا گیا كہ موجودہ كرائم ریكارڈ آفس كی ماڈرن خطور پر كمپیوٹرائزیشن سمیت پولیس كے تمام دفاتر اور تھانہ جات كے ریكارڈ اور تمام رجسٹرز كو كمپیوٹرائزڈ كیا جائے گا اور ان رجسٹروں پر ہونے والی ہر انٹری آن لائن ہوگی، اسی طرح روزنامچے پر درج كی گئی نان كاك اور ایف آئی آر بھی كمپیوٹرائزڈ ہوگی جس سے تھانوں كی سطح پر كرائم ، كرمنل ریكارڈ كی بہتری میں مزید معاونت ملے گی۔ كمپیوٹرائزڈ كرائم كرمنل ڈیٹا بائیو میٹرك سسٹم كے تحت ڈیٹا بیس سے منسلك ہوگا جس سے ملزمان كے شجرہ نصب كے حوالے سے آگاہی ممكن ہوسكے گی۔
کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے تمام تھانہ جات سینٹرل پولیس آفس كے مركزی ڈیٹا بیس سے منسلك ہونے كے ساتھ ساتھ آپس میں رابطوں میں بھی ہوں گے اور بوقت ضرورت كرائم ریكارڈ تك فوری رسائی حاصل كرسكیں گے ، اجلاس میں آرمز اینڈ امیونیشن كے تمام ڈیلرز ، دكانوں كی كمپیوٹرائزیشن كا بھی فیصلہ كیا گیا جس سے اسلحے كی خرید و فروخت اور اس سے متعلق رسیدوں كی تفصیلات كا ریكارڈ بائیو میٹرك سسٹم كے تحت یقینی ہوجائے گا جب کہ تمام ہوٹلوں ، گیسٹ ہاؤسز اور ریسٹورینٹس كے ملازمین اور مہمانوں كے ریكارڈ كو بھی بائیومیٹرك كے تحت ترتیب دینے كا بھی فیصلہ كیا گیا ہے۔
سندھ پولیس نے اپنے تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تمام تھانوں کےریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا جب کہ ایف آئی آر بھی کمپیوٹرائزڈ طور پر درج ہوگی۔
آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی كی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس ہوا جس میں پولیس كے اعلیٰ افسران نے شركت كی جب کہ اجلاس میں پولیس كے مجموعی ریكارڈ كی كمپیوٹرائزیشن پر تفصیلی بات چیت كی گئی اور اس پروجیكٹ كے جلد آغاز پر تمام شركا نے اتفاق رائے كا اظہار كیا، اس موقع پر آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی سلطان خواجہ كو پروجیكٹ ڈائریكٹر نامزد كرتے ہوئے ہدایات دیں كہ پروجیكٹ كے جملہ امور كو پائیدار اور كار آمد بنانے كے لیے 2 ہزار كی پنچ آپریٹرز كی بھرتی كے حوالے سے سفارشات برائے ملاحظہ ارسال كی جائے۔
اجلاس كو پروجیكٹ كی تفصیلات كے حوالے سے بتایا گیا كہ موجودہ كرائم ریكارڈ آفس كی ماڈرن خطور پر كمپیوٹرائزیشن سمیت پولیس كے تمام دفاتر اور تھانہ جات كے ریكارڈ اور تمام رجسٹرز كو كمپیوٹرائزڈ كیا جائے گا اور ان رجسٹروں پر ہونے والی ہر انٹری آن لائن ہوگی، اسی طرح روزنامچے پر درج كی گئی نان كاك اور ایف آئی آر بھی كمپیوٹرائزڈ ہوگی جس سے تھانوں كی سطح پر كرائم ، كرمنل ریكارڈ كی بہتری میں مزید معاونت ملے گی۔ كمپیوٹرائزڈ كرائم كرمنل ڈیٹا بائیو میٹرك سسٹم كے تحت ڈیٹا بیس سے منسلك ہوگا جس سے ملزمان كے شجرہ نصب كے حوالے سے آگاہی ممكن ہوسكے گی۔
کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے تمام تھانہ جات سینٹرل پولیس آفس كے مركزی ڈیٹا بیس سے منسلك ہونے كے ساتھ ساتھ آپس میں رابطوں میں بھی ہوں گے اور بوقت ضرورت كرائم ریكارڈ تك فوری رسائی حاصل كرسكیں گے ، اجلاس میں آرمز اینڈ امیونیشن كے تمام ڈیلرز ، دكانوں كی كمپیوٹرائزیشن كا بھی فیصلہ كیا گیا جس سے اسلحے كی خرید و فروخت اور اس سے متعلق رسیدوں كی تفصیلات كا ریكارڈ بائیو میٹرك سسٹم كے تحت یقینی ہوجائے گا جب کہ تمام ہوٹلوں ، گیسٹ ہاؤسز اور ریسٹورینٹس كے ملازمین اور مہمانوں كے ریكارڈ كو بھی بائیومیٹرك كے تحت ترتیب دینے كا بھی فیصلہ كیا گیا ہے۔