چیمپئنز ٹرافی میں شرکت پاکستان کو آہنی سری لنکن دیوار گرانےکا چیلنج درپیش

سینئرز کے بغیر تشکیل نو سے گزرتی سائیڈزبرتری کی جنگ میں فتح کیلیے بے چین ہیں

ورلڈکپ کوارٹر فائنل میں شکست کے بعد بنگلہ دیش نے گرین شرٹس کو 3-0 سے کلین سویپ کرکے وطن واپس بھیجا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

چیمپئنز ٹرافی میں شرکت یقینی بنانے کیلیے پاکستان کو آہنی سری لنکن دیوارگرانے کا چیلنج درپیش ہے۔

پاکستان اورسری لنکا کے درمیان 5 میچز پر مشتمل ون ڈے سیریزکا آغاز ہفتے کو ہوگا، پہلا مقابلہ دمبولا کے رنگیری اسٹیڈیم میں شیڈول ہے، چیمپئنزٹرافی میں شرکت یقینی بنانے کیلیے گرین شرٹس کو اس سیریز میں لازمی کامیابی حاصل کرنا ہوگی، پاکستان آئی سی سی رینکنگ میں87 پوائنٹس کے ساتھ نویں نمبر پر ہے،30ستمبرتک ٹاپ 8 ٹیمیں انگلینڈ میں شیڈول ایونٹ میں شرکت کی اہل ہوں گی، مہمان ٹیم نے پالے کیلی ٹیسٹ میں حیران کن فتح کے ساتھ سیریز بھی اپنے نام کرلی تھی، مگر ون ڈے کرکٹ میں اس کی کارکردگی قابل رشک نہیں، ورلڈکپ کوارٹر فائنل میں شکست کے بعد بنگلہ دیش نے گرین شرٹس کو 3-0 سے کلین سویپ کرکے وطن واپس بھیجا تھا۔

زمبابوے کیخلاف سیریز میں مہمان ٹیم کی سخت مزاحمت کے بعد 2-0سے کامیابی ملی، اس وقت عالمی رینکنگ میں نویں پوزیشن پر موجود پاکستان کو ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے مصباح الحق اور شاہد آفریدی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل نہیں ہوگا، ٹیسٹ میں مہمان ٹیم کی فتح کے معمار یونس خان اور شان مسعود ون ڈے ٹیم کیلیے منتخب نہیں کیے گئے، اظہرعلی سری لنکا کی ٹف کنڈیشنز میں پہلی بار قیادت کی ذمہ داری اٹھا رہے ہیں۔


پاکستان نے سری لنکا میں آخری بارون ڈے سیریز2006 میں جیتی تو انضمام الحق کپتان تھے، امکان یہی ہے کہ ٹیم ایک اسپنراور3 پیسرز کے ساتھ میدان میں اترے گی، وہاب ریاض انجری کی وجہ سے دستیاب نہیں، ان کا خلا پُر کرنے کیلیے طویل القامت فاسٹ بولر محمد عرفان3 ماہ بعد ایکشن میں نظرآئیں گے،ان کی فٹنس خاص اہمیت کی حامل ہوگی، ٹیسٹ سیریز میں آئی لینڈرز کو تگنی کا ناچ نچانے والے لیگ اسپنر یاسرشاہ بھی امیدوں کے محور ہوں گے۔

انجرڈ آل راؤنڈر حارث سہیل کی عدم موجودگی میں بلال آصف اور مختار احمد کو ڈیبیو کا موقع دینے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے، سرفراز احمد کی ون ڈے فارم اور بیٹنگ آرڈر میں نمبر کا فیصلہ اہم ہوگا، دوسری جانب آئی لینڈرز کا بھی ورلڈکپ شو فلاپ رہا تھا، تعمیر نو سے گزرتی ٹیم کو سنگاکارا اور جے وردنے جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں، انجیلو میتھیوز اور مینجمنٹ کو متبادل کا انتخاب اور ٹیم کو مستحکم کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔

لسیتھ مالنگا اور تلکا رتنے دلشان کی اسکواڈ میں موجودگی کپتان کیلیے اطمینان کا باعث ہوگی، لیفٹ آرم اسپنر ساچتھ پاتھیرانا اور مالندا سری وردانا کی صورت میں آل راؤنڈرز سے اسکواڈ کو تقویت دینے کی کوشش کی گئی ہے، پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کے بعد دونوں ٹیمیں پاور پلے کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھانے کیلیے کوشاں ہوں گی، بارش کی وجہ سے پچ سے سیمرز کو مدد ملنے کی توقع ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسپنرز کارآمد نہیں ہوں گے۔کپتان اظہرعلی نے کہا کہ سیریز کی اہمیت سے آگاہ ہیں، جیت کیلیے تمام شعبوں میں محنت کرنا ہو گی، ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کا موقع دلانا اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز فتح سے تمام پلیئرزکے حوصلے بلند ہیں۔

سنگاکارا اور مہیلا جے وردنے کی غیر موجودگی کا بھی بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ سری لنکن قائد انجیلو میتھیوز نے کہاکہ ون ڈے مختلف گیم ہے، کھلاڑیوں پر ٹیسٹ سیریز ہارنے کا کوئی دباؤ نہیں، ٹیم کو سنگاکارا اور جے وردنے کے بغیر کھیلنے کی عادت ڈالنا ہو گی، تلکارتنے دلشان اور لسیتھ مالنگا کی واپسی سے میزبان سائیڈ کو فائدہ ہو گا، انھوں نے کہا کہ رنگانا ہیراتھ کا خلا پُر کرنے کیلیے سچترا سینانائیکے موجود ہوں گے، مہمان ٹیم سے ہر میچ میں بھرپور مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔
Load Next Story