ننگر ہار میں ڈرون حملہ داعش افغانستان اور پاکستان کا امیر سعید اورکزئی ساتھیوں سمیت ہلاک

ڈرون حملے میں حافظ سعید کے 30 ساتھی بھی ہلاک ہوئے


ویب ڈیسک July 11, 2015
حافظ سعید ٹی ٹی پی سربراہ ملا فضل اللہ سے اختلافات کے بعد وہ داعش میں شامل ہو گیا تھا۔ فوٹو: فائل

SUKKUR: افغان صوبے ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملے میں پاکستان اور افغانستان کے لیے داعش کا امیر حافظ سعید اورکزئی بھی 30 ساتھیوں سمیت مارا گیا۔





افغان انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ڈرون حملے میں سعید اورکزئی سمیت داعش سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد بھی مارے گئے ہیں۔ افغان اسلامک پریس نے ملک کے خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے حوالے سے بتایا کہ سعید اورکزئی صوبہ ننگرہار کے ضلع آچن میں ہونے والے میزائل حملے میں مارا گیا جب کہ ننگرہار پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی نے کہا کہ ڈرون طیارے نے آچن میں ششپارپیخی کے علاقے میں گزشتہ روز حملہ کیا جس میں 30 شدت پسند ہلاک ہوئے۔





دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حافظ سعید اورکزئی کا تعلق پاکستان کی اورکزئی ایجنسی سے تھا اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ سے اختلافات کے بعد وہ داعش میں شامل ہو ا تھا۔ وہ افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی داعش کا امیر تھا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل بھی افغان صوبے ننگر ہار میں ہی امریکی ڈرون حملے میں ٹی ٹی پی کا سابق ترجمان شاہد اللہ شاہد بھی 25 ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا تھا، یہ ہلاکتیں ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہیں جب ایک طرف افغانستان میں طالبان اور داعش کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے تو دوسری جانب افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان پاکستان میں بات چیت ہو رہی ہے۔



داعش کے ترجمان نے امریکی ڈرون حملے میں تنظیم کے رہنما سعید خان اورکزئی کی ہلاکت کی تردید کی ہے، ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ سعید خان ہلاک نہیں ہوئے، انھوں نے ان سے فون پر بات کی ہے۔





ترجمان نے جمعرات کو غیرملکی افواج کے فضائی حملے میں داعش کے ترجمان شاہداللہ شاہد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، اس سے پہلے افغان انٹیلی جنس ایجنسی نے کہا تھا کہ سعید خان صوبہ ننگر ہار میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں