برطانیہ آئندہ 15 سال میں برف کی چادراوڑھ لے گا سائنسدان

سن سولرمیں تیزی سے غیر معمولی تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں جو 11 سال بعد اپنے عروج پر پہنچ جائیں گی،سربراہ ٹیم


ویب ڈیسک July 12, 2015
گزشتہ ’’ماؤنڈر مینیمم‘‘ 1645 میں آیا تھا جو 1715 تک رہا جسے آئس ایج کہا جاتا ہے، فوٹو:فائل

دنیا بھر میں تیزی سے موسمیاتی تبدیلیاں ہورہی ہیں جو ہر آنے والے دن کرہ ارض پر تباہی اور تبدیلی کا باعث بن رہی ہیں اور اب سائنس دانوں نے خبردار کردیا ہے کہ 15 سال بعد یعنی 2030 اور 2040 کے درمیان برطانیہ مکمل طور پربرف میں ڈھل جائے گا یعنی دوسرے الفاظ میں منی آئیس ایج کا شکار ہوجائے گا۔

برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 15 سال بعد سورج اپنی سرگرمی میں کمی لانا شروع کردے گا جو 60 فیصد تک کم ہوجائے گی جس سے اس کی تپش تیزی سے کم ہوجائے گی اور یہ عمل ''ماؤنڈر مینیمم'' کا باعث بن جائے گا جس سے ہرطرف برف جم جائے گی اور دریاے تھیم برف بن جائے گا۔ سائنس دانوں کے مطابق گزشتہ ''ماؤنڈر مینیمم'' 1645 میں پیش آیا تھا جو 1715 تک رہا جسے آئس ایج کہا جاتا ہے یہ منی آئیس ایج برطانیہ میں روزانہ شدید ٹریفک جام کا باعث بنے گا۔

اس پیش گوئی کو پیش کرنے والی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سورج کا نیا ماڈل جسے سن سولر سائیکل کہا جاتا ہے اس میں تیزی سے غیر معمولی تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں جو 11 سال بعد اپنے عروج پر پہنچ جائیں گی۔ ان کاکہنا تھا کہ سیکنڈ ڈائمو اور فرسٹ ڈائمو ایسی ویوز ہیں جو آپس میں مل کر موجودہ سولر سائیکل کو تشکیل دیتی ہےاور اس سے حاصل ہونے والی معلومات سے کہا جا سکتا ہے کہ ان کی پیش گوئی 97 فیصد تک درست ثابت ہوگی۔ ان کاکہنا تھا کہ یہ مقناطیسی موجیں جوڑے کی شکل میں سامنے آتی ہیں اور ہر کسی کی فریکونسی 11 سال کی ہوتی ہے اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ 20 سال بعد برطانیہ آئیس ایج کا شکار ہو جائے گا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت برطانیہ گرمی کی لپیٹ میں ہے لیکن جولائی کو سرد ترین دن پیر کو ہوگا جو کہ گزشتہ 20 سال کا ریکارد توڑ دے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں