کمیٹی ممبر نے پی ایچ ایف کو ’’بے قصور‘‘ قرار دے دیا
ورلڈہاکی لیگ میں ناقص کارکردگی کی ذمہ دار ٹیم مینجمنٹ ہے،اخلاق احمد
ہاکی ٹیم کے ناقص کھیل کی وجوہات جاننے کیلیے قائم کمیٹی میں شامل اخلاق احمد نے اجلاس سے قبل ہی پی ایچ ایف کو ''بے قصور'' قرار دے دیا۔
انھوں نے کہا کہ ورلڈ لیگ میں شکست کی ذمہ دار ٹیم مینجمنٹ ہے،اگر فیڈریشن میں اکھاڑ پچھاڑ کی تو ملکی ہاکی مزید پیچھے چلی جائے گی جہاں سے واپسی کا سفر بھی ممکن نہیں ہوگا۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ سیکریٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد علی نے عہدہ سنبھالتے ہی کہا تھا کہ ان کا کام انتظامی معاملات کی دیکھ بھال اور کھلاڑیوں کو سہولتیں فراہم کرنا ہوگا، ٹیمیں تشکیل دینا سلیکٹرز اورانھیں میدان میں کارکردگی دکھانے کیلیے تیارکرناکوچنگ اسٹاف کی ذمہ داری ہے۔
اب اگر پاکستانی ٹیم ورلڈ لیگ میں توقعات پر پورا نہیں اتر سکی تو اس کی ذمہ داری مینجمنٹ پر عائد ہوتی ہے، فیڈریشن کو قصوروار ٹھہرانا درست نہیں ہوگا۔اخلاق احمد نے کہا کہ اس موقع پر پی ایچ ایف میں کوئی اکھاڑ پچھاڑ کی تو یہ کھیل کے مفاد میں نہیں ہوگا، موجودہ سیٹ اپ بڑی مشکل سے مستحکم ہوا ہے، معاملات کو بہتری کی جانب لے جانے کی امید یں برقرار ہیں، جونیئر سطح پر بہتری کی جانب سفر کا آغاز ہوچکا ،بڑی تبدیلیوں کی صورت میں ایک ایسا خلا ہوگا جسے پُر نہیں کیا جاسکے گا۔
ملکی ہاکی مزید پیچھے چلی جائے گی جہاں سے واپسی کا سفر بھی ممکن نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ تحقیقاتی کمیٹی میں شاہد علی خان اور منصور احمد کے ساتھ مل کر پوری دیانت داری سے شکستوں کے اسباب جاننے کی کوشش کرینگے،ہمارا پہلا اجلاس پیرکو متوقع ہے۔
انھوں نے کہا کہ ورلڈ لیگ میں شکست کی ذمہ دار ٹیم مینجمنٹ ہے،اگر فیڈریشن میں اکھاڑ پچھاڑ کی تو ملکی ہاکی مزید پیچھے چلی جائے گی جہاں سے واپسی کا سفر بھی ممکن نہیں ہوگا۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ سیکریٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد علی نے عہدہ سنبھالتے ہی کہا تھا کہ ان کا کام انتظامی معاملات کی دیکھ بھال اور کھلاڑیوں کو سہولتیں فراہم کرنا ہوگا، ٹیمیں تشکیل دینا سلیکٹرز اورانھیں میدان میں کارکردگی دکھانے کیلیے تیارکرناکوچنگ اسٹاف کی ذمہ داری ہے۔
اب اگر پاکستانی ٹیم ورلڈ لیگ میں توقعات پر پورا نہیں اتر سکی تو اس کی ذمہ داری مینجمنٹ پر عائد ہوتی ہے، فیڈریشن کو قصوروار ٹھہرانا درست نہیں ہوگا۔اخلاق احمد نے کہا کہ اس موقع پر پی ایچ ایف میں کوئی اکھاڑ پچھاڑ کی تو یہ کھیل کے مفاد میں نہیں ہوگا، موجودہ سیٹ اپ بڑی مشکل سے مستحکم ہوا ہے، معاملات کو بہتری کی جانب لے جانے کی امید یں برقرار ہیں، جونیئر سطح پر بہتری کی جانب سفر کا آغاز ہوچکا ،بڑی تبدیلیوں کی صورت میں ایک ایسا خلا ہوگا جسے پُر نہیں کیا جاسکے گا۔
ملکی ہاکی مزید پیچھے چلی جائے گی جہاں سے واپسی کا سفر بھی ممکن نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ تحقیقاتی کمیٹی میں شاہد علی خان اور منصور احمد کے ساتھ مل کر پوری دیانت داری سے شکستوں کے اسباب جاننے کی کوشش کرینگے،ہمارا پہلا اجلاس پیرکو متوقع ہے۔