پی ایچ ایف صدارت سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کی راہ میں عمر حائل ہوگئی

عالمی قوانین کے مطابق فیڈریشنز صدر کو 70 سال سے زائد العمر نہیں ہونا چاہیے


عالمی قوانین کے مطابق فیڈریشنز صدر کو 70 سال سے زائد العمر نہیں ہونا چاہیے ۔ فوٹو: فائل

پی ایچ ایف کی صدارت کے امیدوار سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کی راہ میں عمر حائل ہوگئی، ورلڈ ہاکی فیڈریشن قوانین کے مطابق ایف آئی ایچ، اے ایچ ایف اور دنیا بھر کی ہاکی فیڈریشنز کے عہدیدار کے لیے 70سال سے کم کا ہونا لازمی ہے۔

ذرائع کے مطابق ورلڈ ہاکی لیگ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد گرین شرٹس کے پہلی بار اولمپکس کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے میرظفراللہ خان جمالی کو پی ایچ ایف کی صدارت کیلیے پیشکش کی تھی ، بعد ازاں حکومتی تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان نے بھی ان سے ملاقات کی۔ معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی ایچ کے قوانین پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے میر ظفراللہ خان جمالی کے ہاکی فیڈریشن کا صدر بننے پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ، سابق وزیر اعظم کی تاریخ پیدائش یکم جنوری1944ء ہے اور وہ عمر عزیز کی71بہاریں دیکھ چکے ہیں۔

اس لیے ان کو پی ایچ ایف میںعہدہ ملنے کا امکان نہیں ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماضی قریب میں ایشین ہاکی فیڈریشن کے انتخابات میں سیکریٹری سری تان سمیت متعدد دوسرے عہدیدار اس لیے الیکشن میں حصہ نہ لے سکے کہ وہ زائدالعمر تھے۔

ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل پابندی سے بچنے کے لیے حکومت نے پی ایچ ایف میں ایڈہاک لگانے کا ارادہ ترک کردیا ہے، وہ اب اسے قومی فیڈریشن بنا کر اپنی من پسند شخصیت کو صدارت کے عہدے پر فائز کرنا چاہتی ہے، اگر میر ظفراللہ خان جمالی کو ہی صدر فیڈریشن بنایا گیا تو ایسی صورت میں پی ایچ ایف کو ایف آئی ایچ کی طرف سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔مزید معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ صدر اختر رسول اپنا عہدہ بچانے کے لیے خاصے سرگرم اور حکومت میں شامل ایک اہم شخصیت کے ذریعے وزیر اعظم سے ون ٹو ون ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں