سسرال میں پہلی عید ہے

عید کی تیاریوں میں ایک اہم کام گھر کی صفائی اور تزئین و آرائش بھی ہے


ثمینہ فیاض July 13, 2015
کچھ باتیں ملحوظ رکھنا ضروری ہیں۔ فوٹو: فائل

ارمانوں سے لائی جانے والی بہو کی سسرال میں پہلی عید ہو، تو ہر ایک کی مرکز نگاہ دُلہن ہی ہوتی ہے۔ ایسے میں ہر لڑکی بھی یہ چاہتی ہے کہ اس موقع کو کچھ خاص طریقے سے منایا جائے۔

یہی وجہ ہے کہ کئی لڑکیاں اپنے شوہر کی جیب دیکھے بغیر کپڑوں، جیولری، جوتے، پرس وغیرہ نہایت منہگی لینے کی کوشش کرتی ہیں، جو گھریلو جھگڑے کا باعث بن سکتا ہے، اسی طرح کچھ لڑکیاں کنجوسی سے کام لیتے ہو ئے جہیز یا بری کے کپڑوں میں سے ہی کوئی جوڑا اس دن بھی زیب تن کر لیتی ہیں، جب کہ ان کے شو ہر اور سسرالیوں کی خواہش اس کے برعکس ہو تی ہے۔ یہ صورت حال بھی جھگڑے کو جنم دے سکتی ہے، جس کے با عث عید کی خو شی متاثر ہو سکتی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ اس معاملے میں اپنے شوہر کی خواہش جانیے، پھر اس پر عمل کیجیے۔

عید کی تیاریوں میں ایک اہم کام گھر کی صفائی اور تزئین و آرائش بھی ہے۔ اس کے لیے اگر آپ اپنے کمرے کے ترتیب بدلنا چاہیں، تو اپنے شوہر سے اس بارے میں ضرور بات کریں اور اگر گھر کے کسی فر نیچر کی تر تیب بدلنی ہو، تو اپنی ساس یا سسر سے پوچھ لیں۔ اجازت لینے سے آپ چھو ٹی نہیں ہو جائیں گی، بلکہ ان کے دلوں میں آپ کی عزت بڑھے گی کہ ہماری بہو ہمیں اہمیت دیتی ہے، یہ گھر یقیناً آپ کا بھی اتنا ہی ہے، جتنا آپ کے سسرال والوں کا، لیکن آپ کا یہ رویہ آپ کی اچھی تربیت کی گواہی دے گا۔ اگر کو ئی فرد گھر کی تزئین و آرائش کے لیے اپنی کوئی تجویز دے رہا ہو تو اسے بھی اہمیت دیں۔ آپ کا ایک مثبت قدم ان کے دلوں میں گھر کرنے میں کار گر ثابت ہو گا۔

کئی لڑکیاں شادی سے پہلے چا ند رات کو باہر کا رخ کرتی ہیں۔ منہدی لگوانے یا چوڑیا ں پہننے کے لیے رات گئے تک باہر رہتی ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے سسرال میں اس بات پر اعتراض ہو کہ ہماری بہو، بیٹیاں راتوں کو گھر سے باہر نہیں رہتیں، اس لیے اس بات کو بہت سادگی سے ساس، نند یا شوہر سے پو چھ لیجیے۔ اسی طرح اگر میکے کے رواج کے برعکس شوہر یہ چاہتے ہوں کہ آپ باہر سے منہدی لگوائیں اور چوڑیاں پہنیں، تو ان کی خواہش کا احترام کیجیے۔ زندگی کی خوب صورتی چوڑیوں اور منہدی سے زیادہ ایک دوسرے کی خو شی میں ہے، جب دل مسکرا رہے ہوں، تو تب ہی عید کا اصل لطف آتا ہے۔

کئی گھرانوں میں عید جیسے خاص تہواروں پر گھر کی بڑی بہو یا ساس کوئی خاص طر یقے سے شیر خرما یا اور کوئی خاص پکوان بناتی ہیں۔ آپ اپنے سسرال والوں کو خوش کرنے کے چکر میں صبح سویرے اٹھ کر شیر خرما بنالیں، تو ساس، جٹھانی یا نند کو اپنی اہمیت کم ہو تی محسوس ہو گی۔ ایسے میں عید کے دن رنجش اور کھنچاؤ پیدا ہو سکتا ہے، حالاں کہ آپ کی نیت بالکل نیک تھی۔ اس لیے اس معاملے پر بھی پہلے معلومات کر لیں، کہ یہاں تہوار پر کون کون سے خاص پکوان بنتے ہیں، اور کون بناتا ہے۔

اپنے میکے میں بننے والے کھانوں کا یہاں سے ہرگز موازنہ نہ کریں۔ اس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔

کئی گھرانوں میں یہ رواج ہے کہ بیٹیاں پہلے دن میکے آتی ہیں، اسی وجہ سے بہووئیں پھر دوسرے یا تیسرے دن میکے جاتی ہیں۔ تہوار والے دن گھر کی بیٹیاں ملنے آئیں اور بہوویں موجود نہ ہوں، تو یہ بہت برا تاثر دیتا ہے۔ اسے ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے میکے جائیں۔

خود سے زیادہ کسی کو اہمیت دینا آپ کے لیے با عث مسرت ثابت ہو گا۔ اس طرح سسرال میں آپ کی زندگی کا یہ پہلا تہوار نہ صرف بہترین گزرے گا، بلکہ لوگوں کے دلوں میں گھر کرنے کے باعث آنے والی زندگی میں بھی خوشیوں کی بہار لائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں