وزارت تجارت نے چینی کی برآمد پر پابندی لگانے کی سفارش کردی

وزارت تجارت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن سے مذاکرات کے بعد ای سی سی کو 15جولائی سے چینی کی برآمد پر پابندی کی سفارش کی ہے

حکومت سستی بیچنا چاہتی ہے تو ملزسے اٹھاکرخود بیچ لے، ایسوسی ایشن۔ فوٹو: فائل

قیمت میں مسلسل بڑھتا ہوا اضافہ روکنے کے لیے وزارت تجارت نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی ہے۔


ذرائع کے مطابق حکومتی اندازوں کے مطابق ملک میں چینی کاذخیرہ تیس لاکھ اسی ہزار ٹن موجود ہے لیکن بڑے پیمانے پر چینی کی دیگر ممالک کو برآمد سے تازہ اعدادوشمار میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں صرف انیس لاکھ ٹن چینی کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔ اس سلسلے میں ای سی سی کی ہدایت پر وزارت تجارت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے مذاکرات کیے اور چینی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات پر غور کیا۔ شوگر ملز مالکان کا موقف تھا کہ رمضان سے ایک مہینے پہلے چینی کے اسٹاکسٹ شوگر ملوں سے چینی اٹھا لیتے ہیں، اس لیے رمضان میں چینی میں ہونے والے اضافے میں شوگر ملز کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ شوگر ملز مالکان کا موقف تھا کہ چینی ساٹھ روپے میں ان کو پڑتی ہے اور چار روپے ٹیکس لگا کرقیمت 64روپے فی کلو بنتی ہے۔ اگر حکومت سستی چینی بیچنا چاہتی ہے تو خود شوگر ملوں سے اٹھا کر فروخت کر لے۔

وزارت تجارت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن سے مذاکرات کے بعد ای سی سی کو 15جولائی سے چینی کی برآمد پر پابندی کی سفارش کی ہے۔ اس سے قبل دو مرتبہ شوگر ملوں کو چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور اب یہ مدت پندھرہ جولائی کو ختم ہو رہی ہے، اس میں مزید توسیع روکنے کے لیے وزارت تجارت نے اپنی سفارشات بھجوادی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں چینی کا موجودہ اسٹاک ملکی ضروریات کے لیے کافی ہے۔ چینی کی قیمت میں مزید اضافے اور بحران سے بچنے کیلیے اس کی برآمد پر پابندی لگائی جائے، تاکہ نیا کرشنگ سیزن جوکہ نومبر میں شروع ہوگا کے آنے تک موجودہ اسٹاک سے کام چلایا جا سکے۔ چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن سکندر خان نے کہا کہ شوگر انڈسٹری نے سابق مالی سال کی تین سہ ماہی کے دوران مختلف ممالک کو شوگر برآمد کرکے 171ملین ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ کمایا ہے۔ ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں ہے۔ اضافی شوگر برآمد کرکے ملک کو فائدہ پہنچایا ہے۔ جہاں تک قیمتوں میں اضافے کا تعلق ہے حکومت براہ راست ہم سے شوگر خرید کر ملک میں فراخت کرلے۔
Load Next Story