فیفا کرپشن اسکینڈل منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا آغاز

رقومات کی مبینہ غیرقانونی ترسیل کی بابت رپورٹس کی تعداد 53 سے بڑھ کر 81 ہوگئی

رقومات کی مبینہ غیرقانونی ترسیل کی بابت رپورٹس کی تعداد 53 سے بڑھ کر 81 ہوگئی۔ فوٹو: فائل

سوئس حکام نے فیفا منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات شروع کردیں۔رقومات کی مبینہ غیرقانونی ترسیل کے بارے میں رپورٹس کی تعداد 53 سے 81 ہوگئی، تمام تر الزامات ورلڈ کپ 2018 اور 2022 کی میزبانی بڈ سے متعلق ہیں۔


سوئٹزرلینڈ کے اٹارنی جنرل کے ترجمان آندرے مارٹی کا کہنا ہے کہ میں یہ تصدیق کرتا ہوں کہ آج تک اٹارنی جنرل آفس میں 81 رپورٹس مبینہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے موصول ہوچکی ہیں اوریہ تمام کی تمام رپورٹس ورلڈ کپ 2018 اور 2022 سے متعلق ہماری تحقیقات سے متعلق ہیں۔ مارٹی نے نہ تو رقومات کی ترسیل کے حوالے سے کوئی تفصیل بتائی اور نہ ہی ان اکاؤنٹس کے بارے میں کچھ بتایا جنھیں اس معاملے کی وجہ سے منجمد کیا گیا ہے۔ آفیشلز کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ میں 53 انفرادی لوگ اور کمپنیز ملوث ہوسکتے ہیں۔

اٹارنی آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اس بات پر کافی خوش ہیں کہ سوئٹزرلینڈ میں موجود بینک مشکوک سرگرمیوں کی حکومت کو رپورٹ کررہے ہیں، ان سے ہی ہمیں معلوم ہوا کہ کچھ ایسی ترسیلات زر کی گئی ہیں جو کہ سوئٹزرلینڈ کے منی لانڈرنگ فریم ورک کے زمرے میں آتی ہیں۔ سوئس حکام پہلے ہی ورلڈ کپ کی نیلامی بڈز کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کرچکے ہیں۔ یاد رہے کہ فیفا میں کرپشن کے حوالے سے امریکا کی الگ سے بھی تحقیقات جاری اور اس سلسلے میں کئی نامور لوگوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے، اب تک اس کیس میں 14 افراد کو نامزد کیا جاچکا ہے جن میں سے 7 کی گرفتاری سوئٹزرلینڈ میں ہی عمل میں آئی ہے۔سوئس حکام یہ بات بھی واضح کرچکے ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو پھر فیفا کے سربراہ سیب بلاٹر اور سیکریٹری جیروم والکے سے بھی پوچھ گچھ ہوسکتی ہے تاہم انھوں نے کلیئر کیا کہ یہ دونوں فی الحال مشکوک نہیں ہیں۔
Load Next Story