18ویں اور 21 ترامیم پر محفوظ فیصلہ عید کے بعد سنایا جائے گا
دھاندلی سے متعلق انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں تین چار ہفتے لگ سکتے ہیں، ذرائع
اکیسویں آئینی ترمیم کے تحت سول افرادکے ٹرائل کیلیے قائم فوجی عدالتوں کے قیام کے بارے میں سپریم کورٹ کافیصلہ عید الفطر کے بعد سنایاجائے گا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 18 ویں اور21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ اگست کے پہلے ہفتے میں سنائے جانے کا امکان ہے کیونکہ فیصلہ لکھا جارہاہے اور اس کے مکمل ہونے میں مزید 2 سے 3 ہفتے لگ سکتے ہیں۔ 21 ویں آئینی ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کے قیام کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور عدالت نے پہلے سے زیر التوا 18 ویں ترمیم کے مقدمے کے ساتھ اسے سننے کا فیصلہ کیا تھا،17 رکنی فل کورٹ نے 26 جون کو ان ترامیم کیخلاف دائر آئینی درخواستوں پرسماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 18 ویں اور21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ اگست کے پہلے ہفتے میں سنائے جانے کا امکان ہے کیونکہ فیصلہ لکھا جارہاہے اور اس کے مکمل ہونے میں مزید 2 سے 3 ہفتے لگ سکتے ہیں۔ 21 ویں آئینی ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کے قیام کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور عدالت نے پہلے سے زیر التوا 18 ویں ترمیم کے مقدمے کے ساتھ اسے سننے کا فیصلہ کیا تھا،17 رکنی فل کورٹ نے 26 جون کو ان ترامیم کیخلاف دائر آئینی درخواستوں پرسماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔