مسئلہ کشمیر اور ’را‘ کی مداخلت پاک بھارت مذاکرات کا لازمی حصہ ہوں گے ذرائع

کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا پالیسی سے متعلق حتمی رائے پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔


عامر خان July 13, 2015
کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا پالیسی سے متعلق حتمی رائے پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔فوٹو: فائل

وفاقی حکومت پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات پر پالیسی میں تبدیلی یا موجودہ پالیسی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے کرے گی، کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا پالیسی سے متعلق حتمی رائے پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔

مذاکرات کی کامیابی کیلیے بھارت پر منحصر ہوگا کہ وہ مذاکرات کے دوران مسئلہ کشمیر اور پاکستان میں'را' کی مداخلت کے امور کو ایجنڈے میں شامل کرے گا تو مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا ورنہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور اس فورم پر اس معاملے پر بحث کی جائے یا پارلیمنٹ کے ان کیمرہ یا اوپن اجلاس میں وزیراعظم پاک بھارت تعلقات پر ارکان کو اعتماد میں لیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں