مسئلہ کشمیر اور ’را‘ کی مداخلت پاک بھارت مذاکرات کا لازمی حصہ ہوں گے ذرائع
کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا پالیسی سے متعلق حتمی رائے پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔
وفاقی حکومت پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات پر پالیسی میں تبدیلی یا موجودہ پالیسی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے کرے گی، کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا پالیسی سے متعلق حتمی رائے پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔
مذاکرات کی کامیابی کیلیے بھارت پر منحصر ہوگا کہ وہ مذاکرات کے دوران مسئلہ کشمیر اور پاکستان میں'را' کی مداخلت کے امور کو ایجنڈے میں شامل کرے گا تو مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا ورنہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور اس فورم پر اس معاملے پر بحث کی جائے یا پارلیمنٹ کے ان کیمرہ یا اوپن اجلاس میں وزیراعظم پاک بھارت تعلقات پر ارکان کو اعتماد میں لیں۔
مذاکرات کی کامیابی کیلیے بھارت پر منحصر ہوگا کہ وہ مذاکرات کے دوران مسئلہ کشمیر اور پاکستان میں'را' کی مداخلت کے امور کو ایجنڈے میں شامل کرے گا تو مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا ورنہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور اس فورم پر اس معاملے پر بحث کی جائے یا پارلیمنٹ کے ان کیمرہ یا اوپن اجلاس میں وزیراعظم پاک بھارت تعلقات پر ارکان کو اعتماد میں لیں۔