پوتن نے پاکستان کی تعریف کی اورمودی دباؤمیں رہےروسی میڈیا

پیوٹن نے ایس سی او کے اجلاس میں اس بات پر زوردیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ اس خطے کے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے


News Agencies July 13, 2015
روس پاکستان کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھر پور تعاون فراہم کرے گا اور روس پاکستان کو خطے میں بہت اہم دوست سمجھتا ہے:پوتن:فوٹو: فائل

روس کے شہر اوفا میں ختم ہو نیوالے شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس کے اجلاسوں نے پاکستان کے اس نقطہ نظر کو پھیلانے میں بہت اہم کردار کیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ پورے خطے میں امن قائم کرنے کیلیے لڑ رہا ہے۔

روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق سب سے اہم کامیابی جو پاکستان کو ملی ہے وہ یہ ہے کہ ایس سی او کے تما م ممالک یہ بات تسلیم چکے ہیں کہ دہشت گردوں کے گروہ جو کہ افغانستان میں موجودہیں ان کو بھارت کی طرف سے حمایت مل رہی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان کے وفد نے برکس اور ایس سی او کے اجلاسوں میں شرکت کرنیوالے مندبین کو عندیہ دیا کہ افغانستان کی حکومت دہشت گردوں کیخلاف وہ اقدامات نہیں اٹھا رہی جس کی ضرورت ہے اور پاکستان سے بھاگنے والے ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغانستان میں آرام سے زندگی بسر کر رہے ہیں جن میں تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ بھی ہے جو 55ہزار پاکستانیوں کے قتل میں ملوث ہے۔ ایس سی او کے اجلاس میں بھارت کے وزیر اعظم نریندرا مودی سخت دباؤ کا شکار رہے کیونکہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کھل کر بار بار اس بات کا اظہار کر رہے تھے کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت قربانیاں دیں ہیں اور پیوٹن نے وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ملاقات میں بھی پاکستان کے کردار کو بہت سراہا ہے۔

پیوٹن نے ایس سی او کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ اس خطے کے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے ۔ پیوٹن نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اور پاکستان کی افواج کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ روس پاکستان کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھر پور تعاون فراہم کرے گا اور روس پاکستان کو خطے میں بہت اہم دوست سمجھتا ہے۔ روسی اخبارات کا کہنا ہے کہ ایس سی او کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے وزرا ئے اعظم کی ملاقات دراصل ایک سائیڈ لائن ملاقات تھی اور ایسی ملاقاتوں کا مقصد مستقبل میں طے ہونیوالی ملاقاتوں سے ہوتا ہے جبکہ سائیڈ لائن میں کی جانیوالی ملاقاتیں نتیجہ خیزثابت نہیں ہوتیں۔ وزیر اعظم نواز شریف کے بارے میں روسی اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے اخبارات کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم ایک مسکراہتے چہرے والی شخصیت ہیں جو ایس سی او سے بہت زیادہ فائدہ اٹھا کر اسلام آباد واپس چلے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں