ضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری کے خلاف پشاورہائی کورٹ میں درخواست دائر
ضیا اللہ آفریدی کی گرفتاری آئین کے آرٹیکل4 اور9 کے خلاف ہے، درخواست گزار کا موقف
خیبر پختونخوا کے برطرف وزیرضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ضیاء اللہ آفریدی کے بھائی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضیاء اللہ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ نیب پہلے ہی تحقیقات کررہا ہے۔ اس کے باوجود احتساب کمیشن کی جانب سے گرفتاری عمل میں لائی گئی حالانکہ خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن قانونی طور پرابھی بنا ہی نہیں۔ اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کو آئین کے آرٹیکل4 اور9 کے خلاف قرار دے کر باعزت رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے احتساب کمیشن نے چند روز قبل تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر معدنیات ضیااللہ آفریدی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی بدعنوانی کے الزام پر گرفتار کیا ہے جس کے بعد پارٹی نے انہیں وزارت سے برطرف کردیا تھا۔
ضیاء اللہ آفریدی کے بھائی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضیاء اللہ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ نیب پہلے ہی تحقیقات کررہا ہے۔ اس کے باوجود احتساب کمیشن کی جانب سے گرفتاری عمل میں لائی گئی حالانکہ خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن قانونی طور پرابھی بنا ہی نہیں۔ اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کو آئین کے آرٹیکل4 اور9 کے خلاف قرار دے کر باعزت رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے احتساب کمیشن نے چند روز قبل تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر معدنیات ضیااللہ آفریدی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی بدعنوانی کے الزام پر گرفتار کیا ہے جس کے بعد پارٹی نے انہیں وزارت سے برطرف کردیا تھا۔