مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں سرتاج عزیز

پاکستان کشمیریوں کی اپنے نصب العین کے لئے اخلاقی، سفارتی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا، مشیرخارجہ


ویب ڈیسک July 13, 2015
پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات تعلقات کے فروغ اور کشیدگی کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی، مشیرخارجہ۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات تعلقات کے فروغ اور کشیدگی کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی تاہم مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں اور بھارت سے بات چیت میں کشمیر کا مسئلہ سرفہرست ہوگا۔

اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کے دورہ روس سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کی خواہش پر اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کی جب کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں کشمیر سمیت تمام اہم ایشوزپربات ہوئی جب کہ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے تحفظات پر دوستانہ ماحول میں بات ہوئی تاہم پاکستان کشمیریوں کی اپنے نصب العین کے لئے اخلاقی، سفارتی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پرامن ہمسائے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اس لئے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن و امان دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے جب کہ روس کے شہراوفا میں بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کسی مذاکراتی عمل کا باضابطہ آغازنہیں تھا تاہم یہ ملاقات دونوں ملکوں کے لئے یہ سمجھنے کے لئے معاون ثابت ہوئی کہ کشیدگی میں کمی ضروری ہے جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے نریندر مودی کے سامنے بلوچستان کی شورش میں بھارتی مداخلت اور سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے کے معاملات اٹھائے ہیں۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کا مقصد جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلے سمیت دو طرفہ اورعلاقائی دلچسپی کے تمام معاملات پر مذاکرات کیلئے تعمیری رابطہ قائم کرنا تھا،خطے میں امن برقرار رکھنا دونوں ملکوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے امن کو ایک موقع دینے کی غرض سے تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے حوالے سے طریقہ کار طے کرنے کیلئے ٹریک ٹو سفارتکاری کی بحالی پراتفاق کیا ہے۔

مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایس سی او اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدراشرف غنی اورچینی صدرشی جن پنگ سے بھی ملاقات کی جب کہ چینی صدرسے ملاقات کے دوران اقتصادی راہداری منصوبے پر بھی بات ہوئی جب کہ انہوں نے پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے پر مبارکباد بھی پیش کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں