قصبے میں رہائش اختیار کریں اور مکان مفت پائیں
اٹلی میں ماضی میں بھی آباد کاری کے کئی منصوبے شروع کیے گئے تھے تاہم وہ کام یاب نہ ہوسکے
گانجی نامی پہاڑی قصبہ اٹلی کے جزیرے سسلی پر واقع ہے۔ انتظامی لحاظ سے سسلی خودمختار علاقہ ہے۔ گانجی اٹلی کا تاریخی قصبہ ہے۔ کئی تاریخ داں اسے قدیم یونانی دور کا گاؤں اینگیون بھی قرار دیتے ہیں جب یہ پورا خطہ یونانیوں کے زیرتسلط تھا، تاہم کچھ اس کی نفی کرتے ہیں۔ بہرحال یہ بات تصدیق شدہ ہے کہ گانجی 1300ء سے آباد چلا آرہا ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ ایک تاریخی آبادی ہے۔
چند عشرے قبل تک گانجی کی آبادی 16000نفوس پر مشتمل تھی جو گھٹتے گھٹتے اب 7000 پر آگئی ہے۔ تاریخی قصبے کی آبادی میں کمی کی وجہ یہ نہیں ہے کہ یہائی کوئی وبا پھیل گئی تھی جس نے ہزاروں انسانی زندگیوں کا خاتمہ کردیا۔ دراصل قصبے کے باسی بہتر مستقبل کی تلاش میں یہاں سے نقل مکانی کرتے رہے ہیں۔ گانجی میں سیکڑوں گھر غیرآباد پڑے ہیں، جن کے مکین عرصہ ہوئے سسلی اور دیگر قریبی شہروں ( پالرمو اور کتانیہ) میں منتقل ہوگئے۔
گانجی کی مسلسل گرتی ہوئی آبادی نے مقامی انتظامیہ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ پرانے باسی بھی چاہتے ہیں کہ آبادی بڑھے اور قصبے کی رونقیں لوٹ آئیں۔ گانجی سے نقل مکانی روکنے اور لوگوں کو باہر سے یہاں آکر رہائش اختیار کرنے پر مائل کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ نے اسکیم شروع کی ہے جس کے تحت گانجی میں آکر آباد ہونے والے لوگوں کو مفت گھر فراہم کیے جائیں گے!
تاہم اس مقصد کے لیے نئے گھر تعمیر نہیں کیے جائیں گے بلکہ جو مکانات برسوں سے خالی پڑے ہیں، وہی نئے مکینوں کو الاٹ کردیے جائیں گے۔ اس اسکیم کے خوش گوار نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اب تک کئی سو افراد مفت گھر حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔
ماہرین تعمیرات کا کہنا ہے کہ لوگوں نے لالچ میں آکر رجسٹریشن تو کروالی ہے مگر ان کے لیے گانجی میں رہائش اختیار کرنا اتنا سستا بھی نہیں ہوگا، کیوں کہ متروک مکانات میں سے بیشتر کو مرمت کی ضرورت ہے جس پر بھاری رقم خرچ ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت مفت رہائش حاصل کرنے والوں کو اپنے اپنے مکان کی مرمت، زیادہ سے زیادہ چار سال کے اندر، خود کروانی ہوگی۔ اس کے لیے حکومت کوئی رقم نہیں دے گی۔
بہرحال مفت رہائشی اسکیم میں لوگوں کا جوش و خروش دیکھ کر مقامی لوگوں کے علاوہ ماہرین تعمیرات اور تاجر بھی بہت خوش ہیں۔ پرانے باسیوں کو اس بات کی خوشی ہے کہ آبادی میں اضافے سے قصبے کی رونق بڑھے گی، جب کہ ماہرین تعمیرات اور تاجروں کو روزگار کے مواقع بڑھنے کی توقع ہے۔
اٹلی میں، ماضی میں بھی اس طرح کے کئی منصوبے شروع کیے گئے تھے، جو بیوروکریسی کے مسائل کی وجہ سے کام یاب نہ ہوسکے، مگر گانجی میں مفت رہائش کا منصوبہ کام یابی سے ہمکنار ہوتا نظر آرہا ہے۔
چند عشرے قبل تک گانجی کی آبادی 16000نفوس پر مشتمل تھی جو گھٹتے گھٹتے اب 7000 پر آگئی ہے۔ تاریخی قصبے کی آبادی میں کمی کی وجہ یہ نہیں ہے کہ یہائی کوئی وبا پھیل گئی تھی جس نے ہزاروں انسانی زندگیوں کا خاتمہ کردیا۔ دراصل قصبے کے باسی بہتر مستقبل کی تلاش میں یہاں سے نقل مکانی کرتے رہے ہیں۔ گانجی میں سیکڑوں گھر غیرآباد پڑے ہیں، جن کے مکین عرصہ ہوئے سسلی اور دیگر قریبی شہروں ( پالرمو اور کتانیہ) میں منتقل ہوگئے۔
گانجی کی مسلسل گرتی ہوئی آبادی نے مقامی انتظامیہ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ پرانے باسی بھی چاہتے ہیں کہ آبادی بڑھے اور قصبے کی رونقیں لوٹ آئیں۔ گانجی سے نقل مکانی روکنے اور لوگوں کو باہر سے یہاں آکر رہائش اختیار کرنے پر مائل کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ نے اسکیم شروع کی ہے جس کے تحت گانجی میں آکر آباد ہونے والے لوگوں کو مفت گھر فراہم کیے جائیں گے!
تاہم اس مقصد کے لیے نئے گھر تعمیر نہیں کیے جائیں گے بلکہ جو مکانات برسوں سے خالی پڑے ہیں، وہی نئے مکینوں کو الاٹ کردیے جائیں گے۔ اس اسکیم کے خوش گوار نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اب تک کئی سو افراد مفت گھر حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔
ماہرین تعمیرات کا کہنا ہے کہ لوگوں نے لالچ میں آکر رجسٹریشن تو کروالی ہے مگر ان کے لیے گانجی میں رہائش اختیار کرنا اتنا سستا بھی نہیں ہوگا، کیوں کہ متروک مکانات میں سے بیشتر کو مرمت کی ضرورت ہے جس پر بھاری رقم خرچ ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت مفت رہائش حاصل کرنے والوں کو اپنے اپنے مکان کی مرمت، زیادہ سے زیادہ چار سال کے اندر، خود کروانی ہوگی۔ اس کے لیے حکومت کوئی رقم نہیں دے گی۔
بہرحال مفت رہائشی اسکیم میں لوگوں کا جوش و خروش دیکھ کر مقامی لوگوں کے علاوہ ماہرین تعمیرات اور تاجر بھی بہت خوش ہیں۔ پرانے باسیوں کو اس بات کی خوشی ہے کہ آبادی میں اضافے سے قصبے کی رونق بڑھے گی، جب کہ ماہرین تعمیرات اور تاجروں کو روزگار کے مواقع بڑھنے کی توقع ہے۔
اٹلی میں، ماضی میں بھی اس طرح کے کئی منصوبے شروع کیے گئے تھے، جو بیوروکریسی کے مسائل کی وجہ سے کام یاب نہ ہوسکے، مگر گانجی میں مفت رہائش کا منصوبہ کام یابی سے ہمکنار ہوتا نظر آرہا ہے۔