امریکا نے پاکستان کو آسان مارکیٹ رسائی دینے کا عندیہ دیدیا

باہمی تعاون کا ہدف توانائی، تعلیمی ترقی اورکاروباری شعبہ جات ہیں


Business Reporter October 17, 2012
امریکا کی خواہش ہے کہ پاکستان کے ساتھ جی ایس پی یا ترجیحی مراعات کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جائے۔ فوٹو: فائل

امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈوڈمین نے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی امریکا کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

امریکا کی خواہش ہے کہ پاکستان کے ساتھ جی ایس پی یا ترجیحی مراعات کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جائے۔ کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروں وصنعت کاروں سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارت اصل منزل نہیں ہے بلکہ یہ مرحلہ آگے بڑھنے اوربرانڈز کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ ثابت ہوگا، باہمی تعاون کا ہدف توانائی، تعلیمی ترقی اورکاروباری شعبہ جات ہیں، حال ہی میں یوایس ایڈ نے کراچی میں الیکٹر ک پمپس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے جس سے عوام بھرپورانداز میں مستفید ہوسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یوایس ٹی آر نے حال ہی میں بورڈآف انویسٹمنٹ کے اشتراک سے لندن میں پاک امریکا کاروباری مواقع سے متعلق ایک کانفرنس منعقد کی جس کا بنیادی مقصد توانائی ودیگرشعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات سے متعلق انویسٹرز میں آگہی بیدار کرنا تھا، دونوں ممالک کی جانب سے بیشتر سرکاری اہلکاروں اور نجی شعبے کی موجودگی نے اس کانفرنس کو مؤثر بنانے کے مواقع پیدا کیے، کانفرنس کے دوران توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے معاہدے پر دستخط بھی کیے گئے جبکہ شرکا کو پاکستان میں دستیاب سرمایہ کاری کے مواقع، سہولتوں اور حکومتی پالیسیوں سے بھی آگا ہ کیا گیا۔

امریکی قونصل جنرل نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے نجی شعبے کے لیے پاکستان پرائیویٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو فنڈ کا آغاز بھی نہایت اہم قدم ہے جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہو گا، اس فنڈ کا انتظام یوایس ایڈ کے توسط سے کیا جارہا ہے، فنڈ کا ہدف پاکستان میں چھوٹے ودرمیانی درجہ کے تجارتی شعبے ہوں گے جو ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا، پاکستان کے مالیاتی شعبے کی جانب سے نہایت حوصلہ افزا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے اور اس سلسلے میں کئی تجاویز موصول ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ باہمی سرمایہ کاری کے معاہدے پر جلد ہی دستخط ہوں گے جس کے لیے گزشتہ 8سال سے مذاکرات کیے جارہے تھے، اس معاہدے پر دستخط ہو گئے تو حتمی منظوری کے لیے اسے کانگریس کو ارسال کیاجائے گا۔

باہمی سرمایہ کاری کا معاہدہ امریکی سرمایہ کاروں کے لیے تحفظ کے اضافی اقدامات فراہم کرتا ہے اور اس کے ذریعے امریکی سرمایہ کاروں کو مثبت سگنل فراہم ہوں گے تاکہ پاکستان کی آبادی میں زائد حصے کے حامل نوجوانوں میں موجود بڑے پوٹینشل سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ امریکی قونصل جنرل نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اس کی تعریف کی اور پاکستان، افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اور بمبئی کراچی جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے قیام کو سراہتے ہوئے اسے مثبت قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مشترکہ ایوانِ ہائے صنعت و تجارت کے قیام سے کراچی کو افغانستان اور وسط ایشیا کے درمیان تجارتی راہ داری کی حیثیت حاصل ہو جائے گی۔

انہوں نے کراچی چیمبر کی جانب سے کراچی ہوسٹن سسٹر چیپٹر معاہدے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کراچی چیمبر شہر کراچی کے مثبت تعمیراتی اور تجارتی ساکھ کو دنیا بھر میں بالعموم اور امریکا میں بالخصوص اجاگر کرنے کے لیے مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی شہریوں کے سفر کے متعلق ہدایات کے معاملے پروہ غور کریں گے اور اس میں بہتری لانے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کریں گے، امیج کو بہتر بنانا کاروباری برادری کا کام ہے غیر ملکی سفارت کاروں کی ذمے داری نہیں۔

انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ نئے امریکی سفیر کی اسلام آباد آمد کے بعد دورہ کراچی کے موقع پرکراچی چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا دورہ کرایا جائے گا۔ اس موقع پربزنس مین گروپ کے چیئر مین سراج قاسم تیلی نے کہا کہ کراچی چیمبرملک کا واحد چیمبرآف کامرس ہے جس نے دو اعلیٰ سطح کے تجارتی وفود امریکا بھیجے ہیں تاکہ امریکی حکومت اوروہاں کے کاروباری حلقوں کے ذمے داران سے ملاقاتیں کر کے باہمی تجارت واقتصادی تعاون کی راہ ہموار کی جاسکے۔ انہوں نے سالانہ بنیادوں پر ہونے والی مائی کراچی نمائش کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال مثالی نہیں ہے، پھر بھی حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے متعدد بڑے شہروں میں امن وامان کی صورتحال کراچی سے بھی بدتر ہے لیکن اس حقیقت کے باوجود امریکا اپنے شہروں کوکراچی سفر کرنے سے متعلق تنبیہی ایڈوائسز جاری کرتا ہے۔

لہٰذا امریکی قونصل جنرل اس معاملے پر حقائق سے متعلقہ امریکی حکام کو آگاہ کریں۔ کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے اپنے خطاب میں متعدد ایسے شعبوں کی نشاندہی کی جس میں منافع بخش سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ اس موقع پرکراچی چیمبر کے سینئر نائب صدر شمیم فرپو، نائب صدر ناصر محمود نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں