پروٹیزکا دورہ آسٹریلوی کرکٹ ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی

ٹیسٹ سیریز سے قبل پلیئرزکوٹوئنٹی20کے سحر سے نکالنے کیلیے مختلف طریقوں پر غور


Sports Desk October 17, 2012
ٹیم مینجمنٹ کیلیے بڑا چیلنج 9 نومبر سے جنوبی افریقہ کیخلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل کھلاڑیوں کو پانچ روزہ کرکٹ کے موڈ میں واپس لانا ہوگا۔ فوٹو: فائل

پروٹیز کی آمد سے قبل ہی آسٹریلوی کرکٹ ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی۔

ٹیسٹ سیریز سے قبل کھلاڑیوں کو ٹوئنٹی 20 کے سحر سے نکالنے کیلیے مختلف طریقوں پر غور کیا جارہا ہے، چیمپئنز لیگ کھیلنے میں مصروف پلیئرز کو وطن واپسی پر فرسٹ کلاس کی آزمائش سے گزرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم گذشتہ ماہ کے آغاز سے مسلسل ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہے۔

ٹیم مینجمنٹ کیلیے بڑا چیلنج 9 نومبر سے جنوبی افریقہ کیخلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل کھلاڑیوں کو پانچ روزہ کرکٹ کے موڈ میں واپس لانا ہوگا،گابا ٹیسٹ کی تیاریوں کو چیمپئنز لیگ نے خاصا متاثر کیا ہے۔ پہلے ٹیسٹ کے ممکنہ اسکواڈ میں کپتان مائیکل کلارک، شین واٹسن، ڈیوڈ وارنر، ایڈ کوان، رکی پونٹنگ، مائیک ہسی، پیٹرسڈل، جیمز پیٹنسن، بین ہفلنہاس، مچل اسٹارک، ناتھن لیون اور بریڈ ہیڈن و میتھیوویڈ میں سے کوئی ایک وکٹ کیپر شامل ہوگا، ان میں سے واٹسن، ورانر، ہسی، ہلفنہاس، اسٹارک اور ہیڈن اس وقت جنوبی افریقہ میں چیمپئنز لیگ کھیل رہے ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا نے آل رائونڈر واٹسن کو تو واپس طلب کرلیا مگر باقی کھلاڑی لیگ کے اختتام پر ہی پہنچ پائینگے، اس لیے انھیں آرام کا زیادہ موقع فراہم کیے بغیر فرسٹ کلاس میچز میں اتارا جائیگا تاکہ وہ سرخ گیند سے زیادہ ہم آہنگ ہوسکیں، کرکٹ آسٹریلیا نے کھلاڑیوں کی تیاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شیفلڈ شیلڈ رائونڈ کو یکم کے بجائے 2 سے 5 نومبر تک شیڈول کرنے پر بھی غور شروع کردیا جبکہ آسٹریلیا اے اور جنوبی افریقہ کے درمیان 2 سے 4 نومبرتک کھیلا جائیگا۔

جنرل منیجر پرفارمنس پیٹ ہاورڈ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کو گابا ٹیسٹ کی تیاری کیلیے زیادہ سے زیادہ موقع فراہم کرنا چاہتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ وہ پہلے ٹیسٹ سے قبل ٹوئنٹی 20 کے سحر سے نکل آئینگے۔ دوسری جانب کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ دونوں ٹیموں میں بہترین فاسٹ بولرز موجود ہیں، اس لیے مجھے پورا یقین ہے کہ ابتدائی 6، 6 بیٹسمینوں کو ایک طرح سے آگ کے دریا سے گزرنا ہوگا، جس سائیڈ کا ٹاپ آرڈر مستقل مزاجی سے پرفارم کرنے میں کامیاب رہا اسے سیریز میں ایڈوانٹج حاصل ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں