زیریں سندھ نہری پانی کی قلت کیخلاف آبادگاروں کی ریلیاں

بڑے زمینداروں پر آبپاشی اہلکاروں کی ملی بھگت سے پانی چوری کا الزام، کارروائی کا مطالبہ


ایکسپریس July 16, 2012
بڑے زمینداروں پر آبپاشی اہلکاروں کی ملی بھگت سے پانی چوری کا الزام، کارروائی کا مطالبہ

زیریں سندھ میں ٹیل کے علاقوں میں نہری پانی کی قلت کیخلاف آباد گار سراپا احتجاج ، مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں، آبپاشی حکام پر پانی بیچنے کا الزام۔ تفصیلات کے مطابق شاہ پور چاکر میں نہری پانی کی قلت کیخلاف چھوٹے آبادگاروں نے کریم بخش شر، غلام محمد ڈاہری،

اصغر چانگ اور جان محمد ڈاہری کی قیادت میں ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے کا ایک بااثر زمیندار غلام نبی سنجرانی اور محکمہ آبپاشی کے انجینئر واٹر کورس نمبر 3AL کو اپنی مرضی سے تبدیل کرکے چھوٹے آبادگاروں کے حصے کا پانی چوری کررہے ہیں ۔ مظاہرین نے نوابشاہ، سانگھڑ روڈ پر دھرنا دیا اور بااثر زمیندار اور آبپاشی حکام کیخلاف نعرے لگائے اور ٹائر نذرآتش کیے۔ آبادگاروں نے صحافیوںکو بتایا کہ دبائو ڈالنے کے لیے 9 آبادگاروں کیخلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ نہری پانی کی چوری کا نوٹس لیتے ہوئے آبادگاروں کیخلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں۔

جام صاحب سے نامہ نگار کے مطابق 3 ماہ سے زرعی پانی نہ دیے جانے کے خلاف جام واہ ڈسٹری کے سیکڑوں آبادگاروں نے حاکم ڈاہری، گل محمد ، محمود خان شر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کی۔ اس موقع پر انہوں نے انجینئر آبپاشی نصرت ڈویژن کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آبپاشی انجینئر ٹیل کے آبادگاروں کا پانی نہر کے شروع کے زمینداروںکو بیچ رہا ہے۔ تین ماہ سے پانی نہ ملنے کے باعث ان کی فصلیںتباہ ہو گئی ہیں جبکہ جانور پیاسے مررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی تک احتجاج جاری رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں