کراچی حصص مارکیٹ میں مندی 72 پوائنٹس گر گئے

سرمایہ کاروں کے 30 ارب 30 کروڑ 62 لاکھ 30 ہزار 414 روپے ڈوب گئے


Business Reporter October 17, 2012
ٹریڈنگ کے دوران آئندہ ہفتے مالیاتی نتائج کے نئے سیزن سے مثبت توقعات پر بعض شعبوں کی جانب سے خریداری دیکھنے میں آئی. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

فری فلوٹ انڈیکس میں تمام کمپنیوں کے حصص کی شمولیت کے واضح اظہار اور 4 تا6 بڑے حجم کی لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی فروخت کا رحجان غالب ہونے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتار چڑھائو کے بعد ایک بار پھر مندی کے اثرات غالب ہوئے.

جس سے انڈیکس کی 15700 کی حد گرگئی، 57.40 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 30 ارب 30 کروڑ 62 لاکھ 30 ہزار 414 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران آئندہ ہفتے مالیاتی نتائج کے نئے سیزن سے مثبت توقعات پر بعض شعبوں کی جانب سے خریداری بھی دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میں ایک موقع پر 49.23 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 19 لاکھ 22 ہزار 249 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی.

لیکن مقامی کمپنیوں کی جانب سے 3 لاکھ 92 ہزار 544 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے14 لاکھ44 ہزار758 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے53 ہزار308 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 31 ہزار639 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ میں مندی رونما ہوئی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ منگل کو حبکو، اینگرو، فوجی فرٹیلائزر اور نیسلے پاکستان کے حصص میں فروخت کا رحجان غالب رہا جبکہ عمومی طور پر سرمایہ کار غیرمتحرک نظر آئے، مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 72.60 پوائنٹس کی کمی سے 15674.30 ہو گیا.

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس66.11 پوائنٹس کی کمی سے 12861.11 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 116.71 پوائنٹس کی کمی سے 27570.06 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت1.15 فیصد زائد رہااور مجموعی طور پر8 کروڑ28 لاکھ38 ہزار430 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 324 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں117 کے بھائو میں اضافہ، 186 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں