مائیکرو انشورنس قوانین جلد متعارف کرا دیے جائیں گے

عالمی ادارے انشورنس پریمیم سبسڈائز کرنے کیلیے تیار ہیں، کمشنر انشورنس آصف عارف


Business Reporter October 17, 2012
پاکستان میںانشورنس کا تناسب صرف 0.8 فیصد ہے جبکہ خطے کے دیگر ممالک میں یہ شرح 2.5 فیصد اور یورپی ممالک میں 8 فیصد ہے۔ فوٹو ڈیزائن: جمال خورشید/ فائل

مائیکروانشورنس سیکٹرکی ترقی کے لیے تعمیرمائیکروفنانس بینک کے صدر ندیم حسین کی سربراہی میں7 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

جو پاکستان میں مائیکروانشورنس سیکٹرکودرپیش مسائل، ریگولیٹری فریم ورک،آگہی ودیگر امور کاتفصیلی جائزہ لینے کے بعد ایک ٹرم آف ریفرنس مرتب کریگی، اس حوالے سے منگل کو سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے تحت منگل کو بزنس پالیسی رائونڈ ٹیبل اجلاس منعقد ہوا جس میں عالمی بینک کے First Initiative پروگرام اور ایس ای سی پی کی مشترکہ طور پر مرتب کردہ کنٹری ڈائیگناسٹک رپورٹ کی رونمائی کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی بینک کے سینئر فنانشل اکنامسٹ گیبی افرام نے کہاکہ ایس ای سی پی اسٹیک ہولڈرزسے تجاویز اورمیتھوڈیکل پر غور و فکر کے بعد جلد ہی مائیکروانشورنس قوانین کوحتمی شکل دیتے ہوئے متعارف کرا دیگا۔

انھوں نے بتایاکہ پاکستان میںانشورنس کا تناسب صرف 0.8 فیصد ہے جبکہ خطے کے دیگر ممالک میں یہ شرح 2.5 فیصد اور یورپی ممالک میں 8 فیصد ہے۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان میں انتہائی محدود بیمہ تناسب کو مدنظر رکھتے ہوئے حالیہ مشترکہ اقدام سے انشورنس کے فروغ کے لیے شفاف وسازگار ماحول کی فراہمی میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی کم آمدنی کے حامل افراد کی قابل برداشت رسائی اور غربت کے خاتمے میں معاونت حاصل ہوگی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ای سی پی کے کمشنربرائے انشورنس محمدآصف عارف نے کہاکہ کم آمدنی کے حامل لوگوں کی انشورنس ضروریات پوری کیے بغیراقتصادی ترقی کولاحق خطرات سے نمٹنا ناممکن ہے، حالیہ سیلابوں میں ہونے والے نقصانات نے اس حقیقت کو ثابت کردیا ہے۔

کیونکہ نامناسب انشورنس کوریج کی وجہ سے متاثرین سیلاب کو پہنچنے والے معاشی نقصانات کے ملکی مالیاتی واقتصادی استحکام پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مائیکروانشورنس کے حوالے سے حکومت اور امداد فراہم کرنیوالے عالمی ادارے انشورنس پریمیم کو سبسڈائز کرنے کے لیے تیار ہیں، فی الوقت پاکستان میں انشورنس سیکٹر صرف10 تا12 شہروں تک محدود ہے۔آصف عارف کا کہنا تھاکہ دیہی وپسماندہ علاقوں کے غریب عوام کو مجوزہ مائیکروانشورنس کے تحت کوریج سالانہ صرف چند سو روپے کے پریمیم پر فراہم کی جائے گی۔

اجلاس سے مائیکروانشورنس کے فوکس گروپ کے انچارج ندیم حسین نے بتایاکہ فی الوقت رائج انشورنس ماڈل میں لاگت کی وجہ سے دیہی علاقوں کو مائیکروانشورنس فراہم کرنا ممکن نہیں ہے، اس کیلیے مائیکروفنانس بینکوں کی طرز پر کام کرنا ہوگا، آئندہ دو ہفتوں میں فوکس گروپ کا اجلاس طلب کیا جائیگا جو اپنی سفارشات مرتب کریگا اوران سفارشات کو آئندہ رائونڈ ٹیبل کانفرنس میں پیش کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں