پرانی درآمدی کاروں کی ایج لمٹ کم کرنے کی سمری مسترد

حکومت ایج لمٹ کم کرکے عوام کو کم قیمت کاریں فراہم کرنے کاہدف حاصل نہ کرسکی


سمری میں کہا گیا کہ مقامی سطح پر تیار کردہ کاروں اور استعمال شدہ درآمدی کاروں کی قیمت میں بھی معمولی فرق ہے۔ فوٹو: فائل

کابینہ ڈویژن نے استعمال شدہ کاروںکی ایج لمٹ 5 سال سے کم کرکے 3 سال کرنے کیلیے وزارت صنعت کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ارسال کی جانے والی سمری مسترد کرتے ہوئے سمری کو رولزآف بزنس 1973کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔

وفاقی وزارت صنعت نے یکم اکتوبرکو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کیلیے سمری نمبر 2(15)2012-Tech-I ارسال کی تھی جس میں مقامی لوکل اسمبلرزکے موقف کی حمایت کرتے ہوئے استعمال شدہ کاروں کی درآمد میں اضافہ مقامی اسمبلرز کیلیے مشکلات اور پیداواری سرگرمیوں میں کمی کا سبب قرار دیا تھا۔ وفاقی وزارت صنعت نے اپنی سمری میں بتایاکہ کاروں کی درآمدی عمر 3 سال سے بڑھا کر 5سال کیے جانے سے کاروں کی درآمد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا اور37فیصد مقامی پیداوار کے برابر کاریں درآمد کی گئیں سمری میں کہا گیا کہ مقامی سطح پر تیار کردہ کاروں اور استعمال شدہ درآمدی کاروں کی قیمت میں بھی معمولی فرق ہے۔

جس کی وجہ سے حکومت ایج لمٹ کم کرکے عوام کو کم قیمت کاریں فراہم کرنے کاہدف حاصل نہ کرسکی۔ سمری میں کہاگیا ہے کہ ملک میں کاروں کی سالانہ طلب 2لاکھ یونٹس اور مقامی اسمبلرز کی گنجائش 2.5لاکھ یونٹ سالانہ ہے تاہم سوزوکی کمپنی 61فیصد، ہونڈا کمپنی 25فیصد اور انڈس موٹرز 80فیصد پیداواری صلاحیت پر کام کررہی ہیں۔ انڈس موٹر کمپنی کے پاس 3ہزار کاروں جبکہ ہونڈا کمپنی کے پاس 2080کاروں کا غیرفروخت شدہ تیار اسٹاک موجود ہے۔ استعمال شدہ کاروں کی درآمد میں اضافے سے لوکل اسمبلرزکے ساتھ وینڈر انڈسٹری بھی متاثر ہورہی ہے پیداوار میں کمی کی وجہ سے کمپنیوں نے وینڈرز سے پارٹس کی خریداری محدود کردی ہے جس سے مجموعی طور پر 82ارب روپے کی سرمایہ کاری اور 2لاکھ افراد کا روزگار دبائوکاشکار ہے۔

سمری میں کابینہ کی اقتصادی کمیٹی سے سفارش کی گئی ہے کہ مقامی صنعت کے تحفظ کے لیے استعمال شدہ کاروں کی ایج لمٹ کم کرکے 3سال کردی جائے۔ اس سمری کے جواب میںکابینہ ڈویژن کی جانب سے 10اکتوبر 2010کو وزارت صنعت کو میمورنڈم Dy. 243(S)/2012-Comکے ذریعے یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ استعمال شدہ کاروں کی امپورٹ پالیسی میں ترمیم کیلیے سفارشات وفاقی وزارت صنعت کے دائرہ کار سے باہر ہیں، امپورٹ پالیسی میں ترمیم کا تعلق وفاقی وزارت تجارت سے ہے۔ کابینہ ڈویژن نے اپنے میمورنڈم میں کہاکہ وزارت صنعت و پیداوارکی دو حصوں میں تقسیم کے بعد گاڑیوں کی پیداوار کا شعبہ وزارت پیداوارکو تفویض کیاگیا، اس لیے ای سی سی کے لیے وزارت صنعت کی سمری ناقابل غورہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں