متحدہ کے مرکز پر پھر چھاپہ رابطہ کمیٹی کے انچارج اور رکن گرفتار
کیف الوریٰ ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے موجودہ انچارج جب کہ قمر منصور سابقہ انچارج ہیں
رینجرز نے متحدہ قومی مومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مار کر انچارج رابطہ کمیٹی کیف الوریٰ اور قمر منصور کو حراست میں لے لیا تاہم بعد ازاں کیف الوریٰ کو ذاتی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
رینجرزنے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ایم کیوایم کے مرکزی دفترنائن زیرو، خورشید میموریل ہال، خدمت خلق کے آفس اور اطراف کی گلیوں کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوریٰ، مرکزی رہنما قمرمنصور،عظیم فاروقی اور سفیان یوسف کو حراست میں لے لیا جب کہ اورنگی ٹاؤن اور ماڈل کالونی میں چھاپے مار کر10کارکنان کو حراست میں لے لیا، نائن زیرو سے حراست میں لیے جانے والے2 رہنماؤں سفیان یوسف اور عظیم فاروقی کو حراست میں لیے جانے کے کچھ دیر بعد ہی پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا،چھاپے کی اطلاع ملتے ہی ایم کیو ایم کے کارکن، خواتین اور بزرگ بڑی تعدادمیں نائن زیروپرجمع ہوگئے اورسخت اشتعال پھیل گیا، اس دوران رینجرز کے چھاپے کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی،مظاہرین نے نائن زیرو اوراس کے اطراف کی سڑک کو بلاک کردیا، ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن صرف مہاجروں کیخلاف ہے، رینجرزنے مقدس شب میں بھی سحری سے قبل ایسی کارروائی کر کے کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ظلم کی یاد تازہ کردی۔خواتین کا کہنا تھا کہ ہمیں ہتھیار اٹھانے پرمجبور نہیں کیا جائے، علاقے کے لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز کئی بے گناہ لوگوں کو بھی پکڑ کر لے گئی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ycybo_rangers-raid-90_news
ایم کیو ایم کے میڈیا کوآرڈینیٹر واسع جلیل نے کہاکہ رینجرز نے خورشید میموریل ہال پرچھاپہ کے دوران رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ اوررابطہ کمیٹی کے رکن قمرمنصور کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پرمنتقل کر دیا، رینجزر نے ایک بارپر بغیرکسی وارنٹ کے نائن زیروپرچھاپہ مارا۔
ایم کیوایم کے رہنماندیم نصرت نے کہاکہ رینجرز نے خلاف قانون کارروائی کی،ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان پر بلاجواز مقدمات درج کیے جارہے ہیں،ایم کیو ایم کا میڈیا ٹرائل جاری ہے۔ایم کیوایم کے مصطفیٰ عزیزآبادی نے کہاکہ رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ ماراجوقابل مذمت ہے،ثابت ہوگیاہے کہ کراچی میں جاری آپریشن ایم کیوایم کیخلاف ہے۔
مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق رینجرز نے حیدرعباس رضوی کے گھر پربھی چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پرموجود نہیں تھے، رینجرز اہلکار گھر کی تلاشی لے کر روانہ ہوگئے،رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار کے گھر کا بھی گھیراؤ کیاگیا۔
بعدازاں نائن زیرو پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ نائن زیرو پررینجرزنے دوبارہ بغیرسرچ وارنٹ کے چھاپہ مار کر واضح کردیاکہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے صرف اور صرف ایم کیوایم کو سنگل آؤٹ اورآئسولیٹ کیا جارہا ہے اورایم کیوایم کو ویکٹامائز کیاجارہا ہے، اس سے قبل بھی ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو، اس کے دفاتر اورکارکنان کے گھروں پر گن کر چھاپے نہیں مارے گئے اور نہ ہی گن کر ایف آئی آرز درج کی گئیں بلکہ یہ چھاپے، گرفتاریوں کی کارروائیاں تول کے حساب سے کی گئیں،اور ایف آئی آرز بھی تول کے حساب درج کی گئیں۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ رینجرزنے نائن زیروپردوبارہ چھاپہ مارکر بڑی بہادری کا مظاہرہ کیااورایم کیو ایم کے رہنماؤں کوبلاجوازگرفتارکرکے لے گئے،رینجرز نے اعلان کیاتھاکہ ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کوزکوٰۃ فطرے کے عطیات جمع نہیں کرنے نہیں دیں گے اورانھوں نے طاقت کااستعمال کرکے ہمیں زکوٰۃ فطرہ جمع کرنے نہیں دیالیکن رینجرزکی تمام تررکاوٹوں کے باوجوداللہ تعالیٰ کے فضل وکرم کی بدولت ہم نے آج غریب بیواؤں، یتیموں اورمسکینوں کی امداد کے لئے امدادی پروگرام کرلیا،رینجرزکواس پرغصہ آگیااورانھوں نے اپناغصہ نکالنے کیلیے رمضان المبارک کی29 ویں شب کو نائن زیرو پر چھاپہ مارکرایم کیوایم کے دو رہنماؤں کو گرفتار کرلیا،کارکنان مزید گرفتاریوں اورچھاپوں کیلیے ذہنی و جسمانی طور پرتیاررہیں۔
ترجمان رینجرز کے مطابق کیف الوریٰ کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اور وہ عید کے بعد خود رینجرز کے روبرو پیش ہوں گے جب کہ تفتیش کے آخری مراحل تک کیف الوریٰ رینجرز کی تحویل میں رہیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ydqep_rabta-committee_news
رینجرزنے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ایم کیوایم کے مرکزی دفترنائن زیرو، خورشید میموریل ہال، خدمت خلق کے آفس اور اطراف کی گلیوں کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوریٰ، مرکزی رہنما قمرمنصور،عظیم فاروقی اور سفیان یوسف کو حراست میں لے لیا جب کہ اورنگی ٹاؤن اور ماڈل کالونی میں چھاپے مار کر10کارکنان کو حراست میں لے لیا، نائن زیرو سے حراست میں لیے جانے والے2 رہنماؤں سفیان یوسف اور عظیم فاروقی کو حراست میں لیے جانے کے کچھ دیر بعد ہی پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا،چھاپے کی اطلاع ملتے ہی ایم کیو ایم کے کارکن، خواتین اور بزرگ بڑی تعدادمیں نائن زیروپرجمع ہوگئے اورسخت اشتعال پھیل گیا، اس دوران رینجرز کے چھاپے کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی،مظاہرین نے نائن زیرو اوراس کے اطراف کی سڑک کو بلاک کردیا، ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن صرف مہاجروں کیخلاف ہے، رینجرزنے مقدس شب میں بھی سحری سے قبل ایسی کارروائی کر کے کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ظلم کی یاد تازہ کردی۔خواتین کا کہنا تھا کہ ہمیں ہتھیار اٹھانے پرمجبور نہیں کیا جائے، علاقے کے لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز کئی بے گناہ لوگوں کو بھی پکڑ کر لے گئی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ycybo_rangers-raid-90_news
ایم کیو ایم کے میڈیا کوآرڈینیٹر واسع جلیل نے کہاکہ رینجرز نے خورشید میموریل ہال پرچھاپہ کے دوران رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ اوررابطہ کمیٹی کے رکن قمرمنصور کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پرمنتقل کر دیا، رینجزر نے ایک بارپر بغیرکسی وارنٹ کے نائن زیروپرچھاپہ مارا۔
ایم کیوایم کے رہنماندیم نصرت نے کہاکہ رینجرز نے خلاف قانون کارروائی کی،ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان پر بلاجواز مقدمات درج کیے جارہے ہیں،ایم کیو ایم کا میڈیا ٹرائل جاری ہے۔ایم کیوایم کے مصطفیٰ عزیزآبادی نے کہاکہ رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ ماراجوقابل مذمت ہے،ثابت ہوگیاہے کہ کراچی میں جاری آپریشن ایم کیوایم کیخلاف ہے۔
مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق رینجرز نے حیدرعباس رضوی کے گھر پربھی چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پرموجود نہیں تھے، رینجرز اہلکار گھر کی تلاشی لے کر روانہ ہوگئے،رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار کے گھر کا بھی گھیراؤ کیاگیا۔
بعدازاں نائن زیرو پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ نائن زیرو پررینجرزنے دوبارہ بغیرسرچ وارنٹ کے چھاپہ مار کر واضح کردیاکہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے صرف اور صرف ایم کیوایم کو سنگل آؤٹ اورآئسولیٹ کیا جارہا ہے اورایم کیوایم کو ویکٹامائز کیاجارہا ہے، اس سے قبل بھی ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو، اس کے دفاتر اورکارکنان کے گھروں پر گن کر چھاپے نہیں مارے گئے اور نہ ہی گن کر ایف آئی آرز درج کی گئیں بلکہ یہ چھاپے، گرفتاریوں کی کارروائیاں تول کے حساب سے کی گئیں،اور ایف آئی آرز بھی تول کے حساب درج کی گئیں۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ رینجرزنے نائن زیروپردوبارہ چھاپہ مارکر بڑی بہادری کا مظاہرہ کیااورایم کیو ایم کے رہنماؤں کوبلاجوازگرفتارکرکے لے گئے،رینجرز نے اعلان کیاتھاکہ ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کوزکوٰۃ فطرے کے عطیات جمع نہیں کرنے نہیں دیں گے اورانھوں نے طاقت کااستعمال کرکے ہمیں زکوٰۃ فطرہ جمع کرنے نہیں دیالیکن رینجرزکی تمام تررکاوٹوں کے باوجوداللہ تعالیٰ کے فضل وکرم کی بدولت ہم نے آج غریب بیواؤں، یتیموں اورمسکینوں کی امداد کے لئے امدادی پروگرام کرلیا،رینجرزکواس پرغصہ آگیااورانھوں نے اپناغصہ نکالنے کیلیے رمضان المبارک کی29 ویں شب کو نائن زیرو پر چھاپہ مارکرایم کیوایم کے دو رہنماؤں کو گرفتار کرلیا،کارکنان مزید گرفتاریوں اورچھاپوں کیلیے ذہنی و جسمانی طور پرتیاررہیں۔
ترجمان رینجرز کے مطابق کیف الوریٰ کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اور وہ عید کے بعد خود رینجرز کے روبرو پیش ہوں گے جب کہ تفتیش کے آخری مراحل تک کیف الوریٰ رینجرز کی تحویل میں رہیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ydqep_rabta-committee_news