رینجرز نے رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ کو ضمانت پر رہا کردیا
کیف الوریٰ کو ذاتی ضمانت پر رہا کیا گیا وہ عید کے بعد خود رینجرز کے روبرو پیش ہوں گے، ترجمان رینجرز
رینجرز نے گزشتہ رات نائن زیرو سے حراست میں لیے گئے رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ کو رہا کردیا جب کہ قمر منصور تاحال رینجرز کی حراست میں ہیں۔
ترجمان رینجرز کے مطابق کیف الوریٰ کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اور وہ عید کے بعد خود رینجرز کے روبرو پیش ہوں گے جب کہ تفتیش کے آخری مراحل تک کیف الوریٰ رینجرز کی تحویل میں رہیں گے۔
دوسری جانب ایم کیوایم کےمرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنور نوید جمیل نے رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ کی رہائی کی تصدیق کی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ قمر منصور تاحال رینجرز کی حراست میں ہیں۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رہنما نسرین جلیل نے کہا کہ کارکنوں کی گرفتاریوں اور چھاپوں کا مقصد امن کا قیام نہیں بلکہ ایم کیوایم کو کچلنا ہے، گرفتاریاں اور چھاپے جمہوری دور میں آمریت کی بدترین مثال ہیں۔
نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ کراچی میں صرف ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے، 11 مارچ کو بغیر وارنٹ کے نائن زیرو پر چھاپا مارا گیا جب کہ گزشتہ رات بھی مارا جانے والا چھاپہ غیر قانونی ہے، روز روز کی گرفتاریوں سے رینجرز ہمیں ایک بار گرفتار کرلے اور اگر گرفتار کرنا ہے تو بتادیا جائے ہم ایک ہی دن سب گرفتاری دیں گے اور اپنی ضمانتیں نہیں کرائیں گے اور حالات کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، ہم الطاف حسین کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات رینجرز نے ایم کیوایم کے مرکزی نائن زیرو پر چھاپہ مارا اور اس دوران رینجرز اہلکار خورشید بیگم میموریل ہال میں بھی داخل ہوئے جب کہ اہلکاروں نے کیف الوریٰ اور قمر منصور کو حراست میں لیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ycybo_rangers-raid-90_news
ترجمان رینجرز کے مطابق کیف الوریٰ کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اور وہ عید کے بعد خود رینجرز کے روبرو پیش ہوں گے جب کہ تفتیش کے آخری مراحل تک کیف الوریٰ رینجرز کی تحویل میں رہیں گے۔
دوسری جانب ایم کیوایم کےمرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنور نوید جمیل نے رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ کی رہائی کی تصدیق کی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ قمر منصور تاحال رینجرز کی حراست میں ہیں۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رہنما نسرین جلیل نے کہا کہ کارکنوں کی گرفتاریوں اور چھاپوں کا مقصد امن کا قیام نہیں بلکہ ایم کیوایم کو کچلنا ہے، گرفتاریاں اور چھاپے جمہوری دور میں آمریت کی بدترین مثال ہیں۔
نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ کراچی میں صرف ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے، 11 مارچ کو بغیر وارنٹ کے نائن زیرو پر چھاپا مارا گیا جب کہ گزشتہ رات بھی مارا جانے والا چھاپہ غیر قانونی ہے، روز روز کی گرفتاریوں سے رینجرز ہمیں ایک بار گرفتار کرلے اور اگر گرفتار کرنا ہے تو بتادیا جائے ہم ایک ہی دن سب گرفتاری دیں گے اور اپنی ضمانتیں نہیں کرائیں گے اور حالات کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، ہم الطاف حسین کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات رینجرز نے ایم کیوایم کے مرکزی نائن زیرو پر چھاپہ مارا اور اس دوران رینجرز اہلکار خورشید بیگم میموریل ہال میں بھی داخل ہوئے جب کہ اہلکاروں نے کیف الوریٰ اور قمر منصور کو حراست میں لیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ycybo_rangers-raid-90_news