کھربوں ڈالرکی قیمتی دھاتوں والا سیارچہ اتوارکو زمین کے قریب سے گزرے گا
یوڈبلیو 158 نامی شہابیہ سیارے میں 10 کروڑ ٹن پلاٹینم موجود ہے جو زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دوری سے گزرے گا
اتوار کے روز زمین کے قریب سے ایک ایسا اہم سیارچہ گزرے گا جس کا اندرونی حصہ کم ازکم 10 کروڑ ٹن پلاٹینم دھات پر مشتمل ہے اور اس کی مالیت کا اندازہ کھربوں ڈالر بتایا جاتا ہے۔
اس شہابیے یا سیارچے کا نام 2011 یوڈبلیو 158 ہے جسے کینری جزائر سے پر نصب دوربینوں سے براہِ راست دکھایا جائے گا، شہابیوں سے قیمتی دھاتیں اور معدنیات نکالنے کے لیے قائم ایک کمپنی کے مطابق اس میں پلاٹینم کی غیرمعمولی مقدار موجود ہے، یہ شہابیہ زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے سے گزرے گا اور اس کی جسامت لگ بھگ ایک کلومیٹر ہے۔
ماہرینِ فلکیات کے مطابق درجہ بندی کے لحاظ سے یہ ''ایکس'' قسم کا شہابیہ ہےجو بظاہر کسی بڑے شہابیے کا ٹوٹا ہوا ٹکڑا لگتا ہے اور زیادہ تر دھات پر مشتمل ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بہت جلد ایسی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی جس کے ذریعے خلا میں تیرتے ہوئے اس خزانے سے استفادہ کرنا ممکن ہوگا جب کہ ان سیارچوں پر تحقیق سے خود ہمارے نظامِ شمسی کے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔
اس شہابیے یا سیارچے کا نام 2011 یوڈبلیو 158 ہے جسے کینری جزائر سے پر نصب دوربینوں سے براہِ راست دکھایا جائے گا، شہابیوں سے قیمتی دھاتیں اور معدنیات نکالنے کے لیے قائم ایک کمپنی کے مطابق اس میں پلاٹینم کی غیرمعمولی مقدار موجود ہے، یہ شہابیہ زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے سے گزرے گا اور اس کی جسامت لگ بھگ ایک کلومیٹر ہے۔
ماہرینِ فلکیات کے مطابق درجہ بندی کے لحاظ سے یہ ''ایکس'' قسم کا شہابیہ ہےجو بظاہر کسی بڑے شہابیے کا ٹوٹا ہوا ٹکڑا لگتا ہے اور زیادہ تر دھات پر مشتمل ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بہت جلد ایسی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی جس کے ذریعے خلا میں تیرتے ہوئے اس خزانے سے استفادہ کرنا ممکن ہوگا جب کہ ان سیارچوں پر تحقیق سے خود ہمارے نظامِ شمسی کے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔