دہشت گردوں کو مل کر شکست دینا ہوگی صدر زرداری

پاکستان کی بیٹی پرحملہ خطے کے مستقبل پرحملہ ہے،دہشت گردوںکوگرفتارکرکے انصاف کے کٹہرے میںلائینگے


Monitoring Desk/News Agencies October 17, 2012
باکو:صدر زرداری 12 ویں ای سی او کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں،ترک وزیراعظم طیب اردگان ،آزربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی موجود ہیں۔ فوٹو: آن لائن

صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ دہشت گردوں نے نہ صرف پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسف زئی کو قتل کرنے کی کوشش کی بلکہ پاکستان پر بھی حملے کی کوشش کی۔

ملالہ پر حملہ خطے کے ہر بچے اورخطے کے مستقبل پر حملہ ہے،جب ہمارے بچوں پرحملہ ہو توہم آرام سے نہیں بیٹھ سکتے،ہمیں ملکر اس سنگین جرم میں ملوث دہشت گردوں کوگرفتارکر کے انھیںکیفرکردار تک پہنچاناچاہیے،ہم دہشت گردوںکوگرفتارکر کے انصاف کے کٹہرے میںلائیں گے۔ صدر نے اقتصادی تعاون کی تنظیم کے رکن ممالک پر زور دیاہے کہ ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں میں کمی سمیت آزادانہ تجارت کے سابقہ معاہدوں پرعملدرآمد تیزکیاجائے۔

وہ منگل کوباکومیں اقتصادی تعاون کے 12 ویں سربراہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔صدر زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی کی عمر صرف 15سال ہے جو بچپن سے لڑکیوںکی تعلیم پر زور دے رہی ہے،ملالہ یوسفزئی نے لڑکیوں اورخواتین کے عزم کی ترجمانی کی جو ہم سب کے عزم کی بھی علامت ہے،دہشت گردوں نے سوات کی طالبہ ملالہ یوسف زئی کونہیں بلکہ پاکستان کو قتل کرنے کی کوشش کی، ملالہ یوسف زئی پاکستان کی بیٹی اورعلم کی علمبردار ہیں، ملالہ نے ہماری لڑکیوں اورخواتین میں ہمت پیدا کی۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردوںکے خلاف کارروائی میںہیروئن کی تجارت کاخاتمہ بھی شامل ہوناچاہیے جونہ صرف ہمارے لوگوںکی زندگیوں کوتباہ کررہی ہے بلکہ یہ دہشت گردی کے فنڈز کا بھی ذریعہ ہے۔ انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ہمارے بھائی بہنوںکویہ سمجھ لیناچاہیے کہ ہم اس جدوجہدمیںان کے ساتھ ہیںکیونکہ اس لعنت سے دونوں ممالک کونقصان پہنچا ہے، ایک دوسرے پر الزام تراشی نہیںکرنی چاہیے کیونکہ دہشت گرد یہی چاہتے ہیں کہ بھائی بھائی سے لڑے، ہم دہشت گردوںکومستردکرتے ہیں اوران کی الزام تراشی کو بھی مسترد کرتے ہیں۔

صدر نے سربراہ اجلاس میں شریک رہنمائوں پر زوردیا ایک ایسے اجتماعی مستقبل کیلیے مل جل کرکام کرنے کاعزم کیاجائے جس میں ملالہ یوسفزئی اور خطے کے ممالک کی بہنوں کا مستقبل محفوظ ہو۔صدر نے ای سی اوکی قیادت سنبھالنے پرآذربائیجان کے صدرکومبارکباد دی اورتنظیم کے سبکدوش ہونیوالے چیئرمین ترک صدرسے بھی اظہارتشکر کیا ۔ صدر نے رکن ممالک کو ای سی او کا آئندہ سربراہ اجلاس اسلام آباد میں منعقدکرانے کی بھی پیشکش کی۔انھوں نے کہا کہ ہمیں یکم جنوری 2013 سے ای سی اوکے تجارتی معاہدے کو فعال بنانا چاہیے اورتجارت، ٹرانسپورٹ اورتوانائی کے شعبوں کی ترقی کیلیے نجی شعبہ کو سہولت فراہم کرنی چاہئیں۔

دریں اثناصدر زرداری نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی، علاقائی معاملات اور مختلف شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر آصف زرداری نے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد سے ملاقات کی اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر صدر نے اربوں ڈالر لاگت کے ایران پاکستان گیس پائپ لائن، بجلی ٹرانسمیشن لائنز اور ریل و شاہراتی منصوبہ جات سمیت مختلف مشترکہ میگا پراجیکٹس پر تیزی سے عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

دونوں رہنمائوں نے ایران پاکستان پائپ لائن، 1000 میگاواٹ تفتان پاور کوئٹہ پاور لائن، 100 میگاواٹ گوادر پاور سپلائی پراجیکٹ، کوئٹہ تفتان ہائی وے کے نوشکی دالبندین سیکشن کی تعمیر اور کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک کی اپ گریڈیشن سمیت بڑے منصوبہ جات پر پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے ان منصوبوں پر جلد عملدرآمد پر زور دیا۔ ترک وزیراعظم سے ملاقات میں صدر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کو شام میں بگڑتی صورتحال کے بارے میں قریبی رابطہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں