یونان کے لیے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری

یونان کی پارلیمنٹ نے شدید عوامی احتجاج کے باوجودیورپی یونین کے بیل آؤٹ پیکیج کی کثرت رائے سے منظوری دیدی ہے


Editorial July 17, 2015
یونان یورپی یونین کا اہم رکن ہے جس کے مالیاتی بحران کا یورپ کے دیگر ممالک پر اثر پڑنا بھی خارج از امکان نہیں۔۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: یونان کی پارلیمنٹ نے شدید عوامی احتجاج کے باوجودیورپی یونین کے بیل آؤٹ پیکیج کی کثرت رائے سے منظوری دیدی ہے مگر اس کے بعد عوامی احتجاج ملک کے مختلف شہروں میں پھیل گیا ہے۔ یونانی وزیر اعظم الیگزس سپراس نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور یونان کے درمیان بیل آؤٹ پیکیج معاہدہ سخت ہے تاہم اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، ہم بیل آؤٹ پیکیج پر یقین نہیں رکھتے لیکن ہم اسے قبول کرنے کے لیے مجبور ہیں۔

پیکیج کی منظوری کے بعد حکمران انتہائی بائیں بازو کی جماعت میں بھی دراڈیں پڑ گئی ہیں۔ علاوہ ازیں یونانی پارلیمنٹ میں بیل آؤٹ پیکیج کی شرائط پر بحث کے دوران حکومت مخالف مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے باعث سڑکیں میدان جنگ بن گئیں۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پٹرول بموں سے حملے کیے جب کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

پولیس نے ہنگامہ آرائی کے جرم میں اکتیس مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ ایتھنز میں سرکاری ملازمین اور مختلف تنظیموں کی جانب سے بیل آوٹ پیکیج کے خلاف ہڑتال کی جا رہی ہے۔ یورو زون کے وزرائے خزانہ نے یونان کو یورپی یونین کے فنڈ سے سات ارب یورو کا 'وقتی' قرضہ دینے پر اتفاق کیا ہے تا کہ بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری تک اس کے مالی معاملات جاری رکھے جا سکیں۔ امکان ہے کہ یورپی یونین کے تمام ارکان اس قرضے کے تصدیق کر دیں گے۔

دوسری جانب یورپیئن سینٹرل بینک نے جون میں امداد منجمد کیے جانے کے بعد پہلی مرتبہ یونان کو ہنگامی امداد میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔ یونان یورپی یونین کا اہم رکن ہے جس کے مالیاتی بحران کا یورپ کے دیگر ممالک پر اثر پڑنا بھی خارج از امکان نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |