فرانس کول پاور پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کیلیے تیار ہے سفیر
پاکستانی مصنوعات کی یورپی یونین تک ڈیوٹی فری رسائی کیلیے تعاون کی بھی یقین دہانی
پاکستان میں تعینات فرانسیسی سفیر فلپ تھائی باڈ نے کہا ہے کہ ان کا ملک بجلی بحران پر قابو پانے کیلیے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پاکستانی منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلیے تیار ہے، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کی کمیٹی برائے سفارتی امور کے چیئرمین شیخ ہمایوں سعید اور چئیرمین میڈیا ملک سہیل سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی سفیر نے کہا کہ میرا ملک پاکستانی مصنوعات کی یورپی یونین کی منڈیوں میں ڈیوٹی فری رسائی کیلیے بھی ہرممکن تعاون پر تیار ہے،
فرانس کی کاریں بنانے والی متعدد کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں، انھوں نے کہا کہ فرانس پاکستان کو درپیش توانائی بحران کا حل یقینی بنانے کیلیے ڈیموں کی تعمیر میں مدد کے علاوہ شعبہ توانائی کی استعداد اور کارکردگی میں اضافے کیلیے بھی مدد فراہم کررہاہے کیونکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، یورپی یونین کے ممالک میں جرمنی کے بعد فرانس نے پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، اس وقت80 فرانسیسی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں ،
ان کے علاوہ 180 کمپنیاں دو طرفہ تجارت میں مصروف ہیں، 600 سے زیادہ پاکستانی نوجوان فرانس میںماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں ، انھوں نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے،ایف پی سی سی آئی کی ڈپلومیٹک کمیٹی کے چئیرمین شیخ ہمایوں سعید اورچئیرمین میڈیا ملک سہیل نے کہا کہ پاکستانی تاجر فرانس کو معیاری پھل، چاول، فیشن گارمنٹس، چمڑے اور کھیلوں کا سامان برآمدکر سکتے ہیں، پاکستان فرانسیسی مارکیٹوں تک رسائی چاہتا ہیں جس سے تعلقات بہتر اورمعیشت مستحکم ہوگی،
انھوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو فرانسیسی زبان سیکھنی چاہیے کیونکہ اس کی بدولت ان 34 ممالک میںجہاں فرانسیسی سرکاری زبان ہے پاکستانی تاجروں کو کثیر مواقع ملیں گے،توانائی کے بحران کے باعث دونوں ممالک کے مابین تجارت جو پہلے فروغ پارہی تھی اب کم ہوگئی ہے ، بجلی کی پیداوار میں فرانس کا تعاون پاکستان کیلیے بہت سود مند ہوگا۔
فرانس کی کاریں بنانے والی متعدد کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں، انھوں نے کہا کہ فرانس پاکستان کو درپیش توانائی بحران کا حل یقینی بنانے کیلیے ڈیموں کی تعمیر میں مدد کے علاوہ شعبہ توانائی کی استعداد اور کارکردگی میں اضافے کیلیے بھی مدد فراہم کررہاہے کیونکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، یورپی یونین کے ممالک میں جرمنی کے بعد فرانس نے پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، اس وقت80 فرانسیسی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں ،
ان کے علاوہ 180 کمپنیاں دو طرفہ تجارت میں مصروف ہیں، 600 سے زیادہ پاکستانی نوجوان فرانس میںماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں ، انھوں نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے،ایف پی سی سی آئی کی ڈپلومیٹک کمیٹی کے چئیرمین شیخ ہمایوں سعید اورچئیرمین میڈیا ملک سہیل نے کہا کہ پاکستانی تاجر فرانس کو معیاری پھل، چاول، فیشن گارمنٹس، چمڑے اور کھیلوں کا سامان برآمدکر سکتے ہیں، پاکستان فرانسیسی مارکیٹوں تک رسائی چاہتا ہیں جس سے تعلقات بہتر اورمعیشت مستحکم ہوگی،
انھوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو فرانسیسی زبان سیکھنی چاہیے کیونکہ اس کی بدولت ان 34 ممالک میںجہاں فرانسیسی سرکاری زبان ہے پاکستانی تاجروں کو کثیر مواقع ملیں گے،توانائی کے بحران کے باعث دونوں ممالک کے مابین تجارت جو پہلے فروغ پارہی تھی اب کم ہوگئی ہے ، بجلی کی پیداوار میں فرانس کا تعاون پاکستان کیلیے بہت سود مند ہوگا۔