مجوزہ آپریشناتفاق رائے کیلیے کل جماعتی کانفرنس کی تجویزپرغور

کانفرنس میںعسکری قیادت بھی شریک ہوگی،اتحادیوںنے اتفاق رائے کیلیے رابطوںکاآغاز کردیا

کانفرنس میںعسکری قیادت بھی شریک ہوگی،اتحادیوںنے اتفاق رائے کیلیے رابطوںکاآغاز کردیا

شمالی وزیرستان میںمجوزہ فوجی آپریشن پراتفاق رائے پیداکرنے کی غرض سے ملک کی اعلیٰ سیاسی اورعسکری قیادت پرمشتمل کل جماعتی کانفرنس طلب کرنے کی تجویزپرغورجاری ہے۔

قابل اعتمادحکومتی ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا ہے کہ صدرآصف زرداری اوروزیراعظم راجا پرویزاشرف کی وطن واپسی پراس کانفرنس کے انعقادکے بارے میںحتمی فیصلہ کیاجائے گا۔مجوزہ کل جماعتی کانفرنس کی صدارت وزیراعظم راجا پرویزاشرف کریںگے پاکستان پیپلزپارٹی کی اتحادی جماعتوں ایم کیوایم اوراے این پی کی قیادت نے شمالی وزیرستان میںفوجی آپریشن کی حمایت کرنے کے بعدسیاسی قیادت کے ساتھ اتفاق رائے پیداکرنے کی غرض سے رابطوں کا آغازکردیاہے۔


عسکری قیادت جلد صدرزرداری اوروزیراعظم راجاپرویزاشرف کے ساتھ مجوزہ آپریشن پرتبادلہ خیال کرے گی،ملک کی سیاسی اورمذہبی جماعتوںکے درمیان اس آپریشن پراتفاق رائے کے امکانات موجودہ صورتحال کے تناظرمیں خالی خالی نظرآتے ہیں، بالخصوص مذہبی جماعتوں نے سخت موقف اپنارکھاہے مسلم لیگ (ن) کی قیادت بھی بظاہراس آپریشن کی مخالفت کرے گی۔ایک لیگی رہنما نے کہاکہ آج تک حکومت نے کسی فیصلے پرعملدرآمدنہیںکیا، قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کوردی کی ٹوکری میں ڈال دیاگیا۔

پارلیمنٹ کی قرارداد پرعملدرآمد نہیں کیاگیاہے، مسلم لیگ (ن) کی قیادت کومجوزہ کل جماعتی کانفرنس میں آمادہ کرنے کیلئے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کوٹاسک دیئے جانے کاامکان ہے۔دفاعی اورعسکری اورسفارتی ذرائع شمالی وزیرستان میں مجوزہ آپریشن کی تصدیق کررہے ہیں، اگرچہ حکومتی سطح پراسکی تصدیق نہیںکی جارہی ہے دیکھنایہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں مجوزہ کانفرنس میںشرکت کرتی ہیںیا نہیں؟تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے شمالی وزیرستان کی مشروط حمایت اہم پیشرفت ہے اوراسے عسکری اورسیاسی قیادت کے درمیان اس مجوزہ آپریشن پراتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں کے تناظرمیں اہم قراردیاجارہا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story