پاکستان ماربل وگرینائٹ کے ذخائر رکھنے والا چھٹا بڑا ملک

مختلف علاقوں میں 297 ارب ٹن کے ذخائرکے باوجودعالمی مارکیٹ میں حصہ2 فیصدہے

مختلف علاقوں میں 297 ارب ٹن کے ذخائرکے باوجودعالمی مارکیٹ میں حصہ2 فیصد ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے کہا ہے کہ حکومت ماربل صنعتکاروں کے ساتھ ماربل مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کیلیے تعاون کرے جس سے پاکستان کی برآمدات میں کافی بہتری آئے گی۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں ماربل اور گرینائٹ کے ذخائر رکھنے والا چھٹا بڑا ملک ہے کیونکہ ہمارے ملک کے مختلف حصوں میں ان قیمتی پتھروں کے تقریبا 297 ارب ٹن کے ذخائر پائے جاتے ہیں۔ تاہم اتنے وسیع ذخائررکھنے کے باوجود ماربل کی عالمی مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ صرف 2 فیصد تک ہے جو بہت ہی کم ہے۔


انہوں نے کہا کہ ماربل کی صنعت 30 ہزار سے زائد افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے لیکن بجلی بحران، ماربل نکالنے کے پرانے طریقے، خام مال کی تواتر سے سپلائی کا فقدان، ویلیو ایڈیشن کی کمی، ماربل نکالنے والے علاقوں میں سیکیورٹی کی صورت حال اور ان علاقوں میں بہتر انفرااسٹرکچر کی کمی ایسے مسائل ہیں جن کی وجہ سے ماربل کی صنعت اپنی اصل صلاحیت کے مطابق ترقی کرنے میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کیلیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ماربل مصنوعات کامعیار بہتر کرکے اور ان کی ویلیو ایڈیشن کر کے دنیا کے متعدد ممالک کو ماربل مصنوعات برآمد کر سکتا ہے جس سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد شکیل منیر اور نائب صدر محمد اشفاق حسین چٹھہ نے کہا کہ ماربل کے سیکڑوں پراسسنگ یونٹس اس وقت مقامی تیار کردہ مشینر ی استعمال کر رہے ہیں جس سے پیداوار مطلوبہ معیار کے مطابق حاصل نہیں ہو رہی تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ماربل نکالنے کی مشینری کو عالمی معیار کے مطابق جدید بنانے میں تعاون کرے جس سے پیداوار بہتر ہو گی اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔
Load Next Story