صدر ہاکی فیڈریشن کی عہدہ چھوڑنے پر مشروط آمادگی

وزیر اعظم بلا کر مستعفی ہونے کاکہیں تو تیار ہو جاؤں گا، اختر رسول کا عندیہ

پی ایچ ایف قانون کے مطابق وزیر اعظم کے پاس صدرفیڈریشن کو برطرف کرنے کا اختیار نہیں ہے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
صدر پی ایچ ایف اختر رسول نے عہدہ چھوڑنے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی، ممبئی ورلڈ کپ1982ء کی قومی فاتح ٹیم کے کپتان نے قریبی دوستوں سے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم بلا کر مستعفی ہونے کا کہیں تو وہ تیارہو جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی اور پہلی بار اولمپکس سے باہر ہونے کے بعد پی ایچ ایف حکام پر مستعفی ہونے کیلیے خاصا دباؤ ہے، مگر2 ہفتے گزرنے کے باوجود کوئی عہدیدار یا ٹیم مینجمنٹ عہدہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اختر رسول صدارت چھوڑنے کے لیے مشروط طور پر راضی ہوگئے ہیں،انھوں نے اپنے قریبی دوستوں سے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم میاں نواز شریف بلا کر استعفی مانگیں تو تیار ہو جاؤں گا۔


واضح رہے کہ اختر رسول کا تعلق حکمران جماعت سے ہے اور انھوں نے2012ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے پنجاب اسمبلی کے الیکشن میں بھی حصہ لیا تھا، مگر تحریک انصاف کے امیدوار میاں اسلم اقبال سے شکست ہوگئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے اختر رسول کو ہدایت کی تھی کہ اپنے حلقے میں کام کریں لیکن سابق کپتان نے اس کے بجائے ہاکی کو ترجیح دی، وہ منتخب ہو کر پی ایچ ایف کے صدر بن گئے۔

ذرائع کے مطابق اس پر اعلیٰ حکومتی حلقے ان سے خفا ہیں۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ پی ایچ ایف کی موجودہ انتظامیہ نے منصوبہ بنایا ہے کہ اگر انھیں غیر جمہوری طریقے سے نکالنے کی کوشش ہوئی تو بھر پور مزاحمت کریں گے، انصاف کیلیے عدالتی دروازے پر دستک دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف قانون کے مطابق وزیر اعظم کے پاس صدرفیڈریشن کو برطرف کرنے کا اختیار نہیں ہے، کسی بھی صورت میں نئے صدر کا اختیار ایگزیکٹو بورڈ ہی کرسکتا ہے، وہ اگر 15 دن کے اندر کسی کو منتخب کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے تو وزیر اعظم اپنا صوابدیدی اختیار استعمال کرتے ہوئے تعیناتی کرسکتے ہیں۔
Load Next Story