تنخواہ سے محروم بلدیاتی ملازمین کی ہڑتال مظاہرہ و دھرنا
ٹائون سٹی حیدرآباد میں رواں ماہ دوسرا بڑا احتجاج، افسران کو دفاتر میں داخل ہونے سے روک دیا.
ٹائون سٹی حیدرآباد میں ملازمین نے3 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کیخلاف رواں ماہ دوسری بار بڑا احتجاج کرتے ہوئے تمام شعبے بند کرا دیے۔
بعد ازاں ریلی نکالی، پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سی بی اے یونین کی اپیل پر ٹاون سٹی میںتمام دفاترکے اسٹاف نے ہڑتال کی اورمین بلڈنگ میں داخل ہو کر نعرے لگانے شروع کر دیے، اس دوران دفاتر کی تالا بندی بھی کی گئی، احتجاج کے دوران ٹائون ایڈمنسٹریٹر عابد محمد قریشی کو بھی دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا گیا، ملازمین نے پریس کلب تک پیدل مارچ کیا اور سڑک پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے۔جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت، غلام محمد قریشی، کشن کنگا ہری اور اشرف رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بلدیاتی افسران پر برکات رضوی کو نیا کپتان تو مقرر کر دیا لیکن میچ فکسنگ میں ملوث بلدیاتی افسران انہیں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
انھوں نے اعلان کیا کہ اگر جولائی، اگست اور ستمبر کی تنخواہیں، 24 اکتوبر تک ادا نہ کی گئیں تو 25 اکتوبر سے تمام ملازمین ہڑتال پر چلے جائینگے۔ مظاہرے کے اختتام پر ایڈمنسٹریٹر سٹی ٹائون کے دوبارہ مذاکرات کے لیے بلوانے پر یونین کے 22 رکنی وفد نے ملاقات کی ایڈمنسٹریٹر نے یقین دھانی کرائی کہ ان کی پہلی ترجیح ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ہے۔
بعد ازاں ریلی نکالی، پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سی بی اے یونین کی اپیل پر ٹاون سٹی میںتمام دفاترکے اسٹاف نے ہڑتال کی اورمین بلڈنگ میں داخل ہو کر نعرے لگانے شروع کر دیے، اس دوران دفاتر کی تالا بندی بھی کی گئی، احتجاج کے دوران ٹائون ایڈمنسٹریٹر عابد محمد قریشی کو بھی دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا گیا، ملازمین نے پریس کلب تک پیدل مارچ کیا اور سڑک پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے۔جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت، غلام محمد قریشی، کشن کنگا ہری اور اشرف رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بلدیاتی افسران پر برکات رضوی کو نیا کپتان تو مقرر کر دیا لیکن میچ فکسنگ میں ملوث بلدیاتی افسران انہیں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
انھوں نے اعلان کیا کہ اگر جولائی، اگست اور ستمبر کی تنخواہیں، 24 اکتوبر تک ادا نہ کی گئیں تو 25 اکتوبر سے تمام ملازمین ہڑتال پر چلے جائینگے۔ مظاہرے کے اختتام پر ایڈمنسٹریٹر سٹی ٹائون کے دوبارہ مذاکرات کے لیے بلوانے پر یونین کے 22 رکنی وفد نے ملاقات کی ایڈمنسٹریٹر نے یقین دھانی کرائی کہ ان کی پہلی ترجیح ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ہے۔