شرمناک شکست کے بعد انگلش بیٹسمینوں کی جگہ خطرے میں پڑ گئی
کچھ اچھے پلیئرز موقع ملنے کی راہ دیکھ رہے ہیں، کوچ ٹریور بیلس نے آؤٹ آف فارم پلیئرز کیلیے وارننگ جاری کردی
RAWALPINDI:
لارڈز ٹیسٹ میں شرمناک شکست کے بعد کئی انگلش بیٹسمینوں کی جگہ خطرے میں پڑگئی، کوچ ٹریور بیلس نے آؤٹ آف فارم کھلاڑیوںکے لیے وارننگ جاری کردی، ان کا کہنا ہے کہ اسکواڈ سے باہر بھی کچھ اچھے پلیئرز موجود ہیں،سلیکشن میٹنگ میں اس بارے میں جائزہ لیں گے۔
دوسری جانب فتح کے باوجود آسٹریلیا سلیکشن مسائل میں الجھ کر رہ گیا، اوپنر کرس روجرز کی تیسرے ٹیسٹ میں شرکت میڈیکل کلیئرنس سے مشروط ہے، ڈیبیو پر پیٹر نیویل کی عمدہ کارکردگی نے بریڈ ہیڈن کیلیے سوالیہ نشان کھڑا کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 405 رنز کی شرمناک شکست نے انگلش ٹیم کی کارڈف میں 169 رنز کی کامیابی کو نہ صرف دھندلا کر رکھ دیا ہے بلکہ کئی بیٹسمینوں کی ٹیم میں جگہ بھی خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔
کوچ ٹریور بیلنس نے کھلاڑیوں کو وارننگ جاری کردی ہے کہ کوئی بھی ٹیم میں اپنی جگہ یقینی نہ سمجھے۔ اتوار کو پوری ٹیم 37 اوورز میں 103 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔ پہلی اننگز میں اس کے ابتدائی 4کھلاڑی صرف 30 رنز پر پویلین پہنچ چکے تھے جبکہ دوسری باری میں 48 رنز تک پہنچتے پہنچتے 4 وکٹیں گر چکی تھیں۔ لارڈز میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 96 رنز بنانے کی وجہ سے کپتان الیسٹر کک کی پوزیشن کو فوری طور پر تو کوئی خطرہ نہیں مگر ان کے اوپننگ پارٹنر ایڈم لیتھ، گیری بیلنس اور ای ین بیل کیلیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہیں۔
ان کی پرفارمنس اب تک سیریز میں انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ جونی بیئر اسٹو یارکشائر کی جانب سے ہفتے کو سنچری جڑ کر ٹیم میں واپسی کیلیے پوزیشن کو بہتر بنا چکے ہیں جبکہ کیون پیٹرسن ایک اور موقع کے لیے سر پٹخ رہے ہیں۔ کوچ ٹریور بیلس کہتے ہیں کہ اسکواڈ سے باہر بھی چند اچھے پلیئرز موجود ہیں منگل کو سلیکشن میٹنگ میں اس بارے میں غور کیا جائے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا کو سب سے زیادہ فکر کرس روجرز کی ہے جنھوں نے لارڈز میں پہلی اننگز کے دوران 173 رنز کی کیریئر بیسٹ اننگز کھیلی مگر جمعے کو ہیلمٹ پر جیمز اینڈرسن کی گیند لگنے سے دوسری باری میں انھیں اپنی توجہ مرکوز رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ کوچ ڈیرن لی مین کا کہنا ہے کہ روجرز بظاہر بالکل ٹھیک مگر ان کے کھیلنے کا فیصلہ میڈیکل اسٹاف کی کلیئرنس پر ہی ہوگا۔
یاد رہے کہ بریڈ ہیڈن کے دوسرے ٹیسٹ سے دستبردار ہونے کی وجہ ان کی جگہ ڈیبیو کرنے والے نیویل نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف 7 کیچز تھامے بلکہ اپنی واحد اننگز میں 45 رنز بھی بنائے۔ لی مین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ڈربی شائر کے خلاف وارم اپ میچ میں ہیڈن کو ہی کھلا کر یہ دیکھا جائے گا کہ وہ ٹیسٹ کھیلنے کیلیے تیار ہیں یا نہیں۔ اسی طرح مچل مارش نے بھی شین واٹسن کی جگہ موقع ملنے پر کافی متاثر کیااور ان کو بھی باہر بٹھاناآسان نہیں ہوگا۔
لارڈز ٹیسٹ میں شرمناک شکست کے بعد کئی انگلش بیٹسمینوں کی جگہ خطرے میں پڑگئی، کوچ ٹریور بیلس نے آؤٹ آف فارم کھلاڑیوںکے لیے وارننگ جاری کردی، ان کا کہنا ہے کہ اسکواڈ سے باہر بھی کچھ اچھے پلیئرز موجود ہیں،سلیکشن میٹنگ میں اس بارے میں جائزہ لیں گے۔
دوسری جانب فتح کے باوجود آسٹریلیا سلیکشن مسائل میں الجھ کر رہ گیا، اوپنر کرس روجرز کی تیسرے ٹیسٹ میں شرکت میڈیکل کلیئرنس سے مشروط ہے، ڈیبیو پر پیٹر نیویل کی عمدہ کارکردگی نے بریڈ ہیڈن کیلیے سوالیہ نشان کھڑا کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 405 رنز کی شرمناک شکست نے انگلش ٹیم کی کارڈف میں 169 رنز کی کامیابی کو نہ صرف دھندلا کر رکھ دیا ہے بلکہ کئی بیٹسمینوں کی ٹیم میں جگہ بھی خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔
کوچ ٹریور بیلنس نے کھلاڑیوں کو وارننگ جاری کردی ہے کہ کوئی بھی ٹیم میں اپنی جگہ یقینی نہ سمجھے۔ اتوار کو پوری ٹیم 37 اوورز میں 103 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔ پہلی اننگز میں اس کے ابتدائی 4کھلاڑی صرف 30 رنز پر پویلین پہنچ چکے تھے جبکہ دوسری باری میں 48 رنز تک پہنچتے پہنچتے 4 وکٹیں گر چکی تھیں۔ لارڈز میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 96 رنز بنانے کی وجہ سے کپتان الیسٹر کک کی پوزیشن کو فوری طور پر تو کوئی خطرہ نہیں مگر ان کے اوپننگ پارٹنر ایڈم لیتھ، گیری بیلنس اور ای ین بیل کیلیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہیں۔
ان کی پرفارمنس اب تک سیریز میں انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ جونی بیئر اسٹو یارکشائر کی جانب سے ہفتے کو سنچری جڑ کر ٹیم میں واپسی کیلیے پوزیشن کو بہتر بنا چکے ہیں جبکہ کیون پیٹرسن ایک اور موقع کے لیے سر پٹخ رہے ہیں۔ کوچ ٹریور بیلس کہتے ہیں کہ اسکواڈ سے باہر بھی چند اچھے پلیئرز موجود ہیں منگل کو سلیکشن میٹنگ میں اس بارے میں غور کیا جائے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا کو سب سے زیادہ فکر کرس روجرز کی ہے جنھوں نے لارڈز میں پہلی اننگز کے دوران 173 رنز کی کیریئر بیسٹ اننگز کھیلی مگر جمعے کو ہیلمٹ پر جیمز اینڈرسن کی گیند لگنے سے دوسری باری میں انھیں اپنی توجہ مرکوز رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ کوچ ڈیرن لی مین کا کہنا ہے کہ روجرز بظاہر بالکل ٹھیک مگر ان کے کھیلنے کا فیصلہ میڈیکل اسٹاف کی کلیئرنس پر ہی ہوگا۔
یاد رہے کہ بریڈ ہیڈن کے دوسرے ٹیسٹ سے دستبردار ہونے کی وجہ ان کی جگہ ڈیبیو کرنے والے نیویل نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف 7 کیچز تھامے بلکہ اپنی واحد اننگز میں 45 رنز بھی بنائے۔ لی مین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ڈربی شائر کے خلاف وارم اپ میچ میں ہیڈن کو ہی کھلا کر یہ دیکھا جائے گا کہ وہ ٹیسٹ کھیلنے کیلیے تیار ہیں یا نہیں۔ اسی طرح مچل مارش نے بھی شین واٹسن کی جگہ موقع ملنے پر کافی متاثر کیااور ان کو بھی باہر بٹھاناآسان نہیں ہوگا۔