موبائل فون کمپنیوں نے عید پر24ارب روپے کما لیے

وائس سروس کے ساتھ سماجی رابطے کے ٹولز بشمول اسکائپ، واٹس ایپ، فیس بک کا بڑے پیمانے پر استعمال


ہر صارف نے چاند رات سے عید کے2دنوں تک اوسطاً 210روپے خرچ کیے، ماہرین۔ فوٹو: فائل

ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے موبائل فون کمپنیوں کی آمدن میں بھی اضافہ ہوا ہے، سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے حساس دنوں بالخصوص تہواروں پر موبائل فون سروس کی بندش سے موبائل فون کمپنیوں کو ریونیو کی مد میں بھاری خسارے کا سامنا تھا تاہم دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے نتیجے میں ملک کے تمام بڑے شہروں میں سیکیورٹی کی صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہوچکی ہے جس سے دیگر شعبوں کی طرح ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے۔

صارفین کی جانب سے عید کے تہنیتی پیغامات بھیجنے کے لیے روایتی ایس ایم ایس، وائس سروس کے ساتھ سماجی رابطے کے ٹولز کا بھی بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا جن میں وائبر، اسکائپ، واٹس ایپ اور فیس بک شامل ہیں، موبائل فون کے ذریعے ان سروسز کے استعمال کے لیے صارفین نے براڈ بینڈ خدمات سے استفادہ کیا جبکہ بڑے پیمانے پر موبائل فون کے انٹرنیٹ پیکیجز بھی ایکٹیو کرائے گئے۔

انڈسٹری ذرائع کے مطابق اس سال عید پر موبائل فون کمپنیوں کو ریونیو کی مد میں ریکارڈ آمدن ہوئی ہے۔ ملک میں ٹیلی کام صارفین کے اعدادوشمار کے مطابق بائیومیٹرک ری ویریفکیشن کے بعد موبائل فون کے ایکٹیو صارفین کی تعداد 11کروڑ 54لاکھ ہے جن کا اوسط ماہانہ خرچ 200 روپے فی صارف ہے، اس طرح ایک صارف عام طور پر ایک روز میں7 روپے تک خرچ کرتا ہے۔

انڈسٹری ماہرین کے مطابق عید کے موقع پر صارفین کے اوسط خرچ یا دوسرے لفظوں میں ٹیلی کام انڈسٹری کے فی صارف اوسط آمدن میں عام دنوں کے مقابلے میں 20 گنا تک اضافہ ہوجاتا ہے۔ صارفین عید کے تہنیتی پیغامات بھیجنے کے لیے ایس ایم ایس سروس اور اپنے پیاروں کو عید کی مبارکباد دینے کے لیے وائس سروس پر عام دنوں کے مقابلے میں چاند رات سے عید کے دنوں میں بے دریغ موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کے عمومی اندازوں کے مقابلے میں فی صارف خرچ میں 10گنا اضافے کو بھی ریکارڈ پر رکھا جائے تو عید کے دنوں میں ہر صارف نے 70روپے یومیہ تک خرچ کیے ہیں۔

اس لحاظ سے موبائل فون کمپنیوں نے چاند رات سے عید کے 2 دنوں تک مجموعی طور پر 210روپے فی صارف کے لحاظ سے 11.54 کروڑ صارفین سے 24ارب 23کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو کمایا ہے جبکہ تھری جی صارفین کی جانب سے ڈیٹا سروس کی مد میں خرچ کی گئی رقم اس کے علاوہ ہے۔ واضح رہے ماضی میں سیکیورٹی خدشات کی بنا پر 5 بڑے شہروں میں موبائل فون کی بندش سے موبائل فون کمپنیاں 2 سے ڈھائی ارب روپے ریونیو خسارے کا دعویٰ کیا کرتی رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں