پاکستان گرتی دیوار کو ایک اور دھکا لگانے کے لیے تیار
سیریز میں فیصلہ کن برتری سے چیمپئنز ٹرافی میں رسائی کا امکان روشن رکھا جائے گا
سری لنکا اور پاکستان کے درمیان چوتھا ون ڈے انٹرنیشنل بدھ کو آر پریماداسا اسٹیڈیم کولمبو میں کھیلا جائے گا، گرین شرٹس نے گرتی ہوئی دیوار کو ایک اور دھکا لگانے کی تیاری کرلی۔
فاتح الیون سے کسی چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں نظر آتا، سیریز میں فیصلہ کن برتری سے چیمپئنز ٹرافی میں رسائی کا امکان روشن رکھا جائے گا، ٹاپ اور مڈل آرڈر اپنا کردار ادا کرنے کیلیے پُراعتماد ہیں، راحت علی اور یاسر شاہ سے بھی حریف بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑانے کی توقعات وابستہ کر لی گئیں، کپتان اظہر علی کو ٹیم سے ایک اور شاندار کامیابی کی امید ہے۔
دوسری جانب میزبان سائیڈ بھی سیریز میں واپسی کی راہ تکنے لگی، تشارا پریرا اور ملندا سری وردنا کو باہر بیٹھ کر تالیاں بجانا پڑسکتی ہیں، ایشان پریانجان اورسورنگا لکمل کی مدد حاصل کیے جانے کا امکان ہے، کپتان انجیلو میتھیوز نے بولنگ اٹیک سے کم بیک میں مدد کی امیدیں باندھ لیں۔ موسم کی جانب سے رنگ میں بھنگ ڈالنے کا خطرہ موجود ہے۔
ڈے اینڈ نائٹ مقابلہ بارش کی مداخلت پر ریزرو ڈے میں جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کو پانچ ون ڈے میچز کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل ہے، بدھ کو فتح سے ٹرافی اس کے نام ہوجائے گی۔ اب تک کھیلے گئے مقابلوں میں گرین شرٹس نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ٹاپ تھری بیٹسمین رنز کررہے جبکہ مڈل آرڈر بھی حصہ ڈال رہا ہے، شعیب ملک اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے فنشنگ ٹچ دینے میں مصروف ہیں۔
اظہر علی، حفیظ اور ملک سب ان فارم جبکہ سرفراز احمد اپنی اننگز سے کھیل کا نقشہ پلٹنے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یاسر شاہ نے گذشتہ میچ میں بہترین بولنگ کی جبکہ راحت علی بھی قدرے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، وہ اب تک حفیظ کی طرح 6 شکار کر چکے،تین میچز میں پاکستانی بولنگ اٹیک کا پلڑہ بھاری رہا، ٹیم نے 24 وکٹیں لیں، ان میں رن آؤٹ شامل نہیں جبکہ سری لنکن بولرز صرف 12 پلیئرز کو ہی ٹھکانے لگا سکے۔
گرین شرٹس کی جانب سے گذشتہ میچ کی فاتح الیون میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا امکان نہیں لگتا، کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ تمام کھلاڑی ان فارم اور حوصلے بلند ہیں، سری لنکن پلیئرز کے خلاف ہوم ورک سے فائدہ پہنچ رہا ہے، چوتھے میچ میں کامیابی حاصل کرکے سیریز اپنے نام کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
دوسری جانب میزبان کپتان انجیلو میتھیوز جہاں اپنی بیٹنگ لائن کی غیرمستقل مزاجی سے فکر مند ہیں وہیں انھیں بے دانت کے بولنگ اٹیک پر بھی کافی تشویش لاحق ہے، سیریز میں واپسی کیلیے الیون میں ردوبدل خارج از امکان نہیں، تشارا پریرا اور ملندا سری وردنا کی جگہ ایشان پریانجان اورسورنگا لکمل کو موقع مل سکتا ہے، لسیتھ مالنگا بھی تینوں میچز میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں ناکام رہے ہیں، میتھیوز نے کہاکہ میں نے مالنگا سے بات کی، مجھے امیدہے کہ وہ بہتر کھیل پیش کریں گے۔
ویسے بھی آپ الیون میں تمام نئے لڑکے شامل نہیں کرسکتے، ہم اس وقت تبدیلی کے مرحلے سے گزررہے ہیں، اس میں سینئر پلیئرز کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ ڈے اینڈ نائٹ مقابلے میں بارش کی مداخلت کا اندیشہ موجود ہے، اگر ایسا ہوا تو پھر کھیل جس جگہ پر رکا وہیں سے سلسلہ اگلے دن آگے بڑھایا جائے گا۔ وکٹ کے بارے میں میتھیوز نے کہاکہ یہ بظاہر خشک دکھائی دیتی جبکہ گھاس بھی موجود ہے، اس لیے اندازہ نہیں ہوسکتا کہ یہ کس کروٹ بیٹھے گی۔ کوشل پریرا کو ون ڈے میں 1000 رنز مکمل کرنے کیلیے مزید 20 رنز درکار ہیں، وہ اب تک 44 اننگز کھیل چکے۔ رواں برس سری لنکا فل ممبرز ممالک کے خلاف اب تک صرف 5 میچز جیت پایا جبکہ اسے 9 میں شکست ہوئی ہے۔
فاتح الیون سے کسی چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں نظر آتا، سیریز میں فیصلہ کن برتری سے چیمپئنز ٹرافی میں رسائی کا امکان روشن رکھا جائے گا، ٹاپ اور مڈل آرڈر اپنا کردار ادا کرنے کیلیے پُراعتماد ہیں، راحت علی اور یاسر شاہ سے بھی حریف بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑانے کی توقعات وابستہ کر لی گئیں، کپتان اظہر علی کو ٹیم سے ایک اور شاندار کامیابی کی امید ہے۔
دوسری جانب میزبان سائیڈ بھی سیریز میں واپسی کی راہ تکنے لگی، تشارا پریرا اور ملندا سری وردنا کو باہر بیٹھ کر تالیاں بجانا پڑسکتی ہیں، ایشان پریانجان اورسورنگا لکمل کی مدد حاصل کیے جانے کا امکان ہے، کپتان انجیلو میتھیوز نے بولنگ اٹیک سے کم بیک میں مدد کی امیدیں باندھ لیں۔ موسم کی جانب سے رنگ میں بھنگ ڈالنے کا خطرہ موجود ہے۔
ڈے اینڈ نائٹ مقابلہ بارش کی مداخلت پر ریزرو ڈے میں جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کو پانچ ون ڈے میچز کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل ہے، بدھ کو فتح سے ٹرافی اس کے نام ہوجائے گی۔ اب تک کھیلے گئے مقابلوں میں گرین شرٹس نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ٹاپ تھری بیٹسمین رنز کررہے جبکہ مڈل آرڈر بھی حصہ ڈال رہا ہے، شعیب ملک اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے فنشنگ ٹچ دینے میں مصروف ہیں۔
اظہر علی، حفیظ اور ملک سب ان فارم جبکہ سرفراز احمد اپنی اننگز سے کھیل کا نقشہ پلٹنے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یاسر شاہ نے گذشتہ میچ میں بہترین بولنگ کی جبکہ راحت علی بھی قدرے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، وہ اب تک حفیظ کی طرح 6 شکار کر چکے،تین میچز میں پاکستانی بولنگ اٹیک کا پلڑہ بھاری رہا، ٹیم نے 24 وکٹیں لیں، ان میں رن آؤٹ شامل نہیں جبکہ سری لنکن بولرز صرف 12 پلیئرز کو ہی ٹھکانے لگا سکے۔
گرین شرٹس کی جانب سے گذشتہ میچ کی فاتح الیون میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا امکان نہیں لگتا، کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ تمام کھلاڑی ان فارم اور حوصلے بلند ہیں، سری لنکن پلیئرز کے خلاف ہوم ورک سے فائدہ پہنچ رہا ہے، چوتھے میچ میں کامیابی حاصل کرکے سیریز اپنے نام کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
دوسری جانب میزبان کپتان انجیلو میتھیوز جہاں اپنی بیٹنگ لائن کی غیرمستقل مزاجی سے فکر مند ہیں وہیں انھیں بے دانت کے بولنگ اٹیک پر بھی کافی تشویش لاحق ہے، سیریز میں واپسی کیلیے الیون میں ردوبدل خارج از امکان نہیں، تشارا پریرا اور ملندا سری وردنا کی جگہ ایشان پریانجان اورسورنگا لکمل کو موقع مل سکتا ہے، لسیتھ مالنگا بھی تینوں میچز میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں ناکام رہے ہیں، میتھیوز نے کہاکہ میں نے مالنگا سے بات کی، مجھے امیدہے کہ وہ بہتر کھیل پیش کریں گے۔
ویسے بھی آپ الیون میں تمام نئے لڑکے شامل نہیں کرسکتے، ہم اس وقت تبدیلی کے مرحلے سے گزررہے ہیں، اس میں سینئر پلیئرز کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ ڈے اینڈ نائٹ مقابلے میں بارش کی مداخلت کا اندیشہ موجود ہے، اگر ایسا ہوا تو پھر کھیل جس جگہ پر رکا وہیں سے سلسلہ اگلے دن آگے بڑھایا جائے گا۔ وکٹ کے بارے میں میتھیوز نے کہاکہ یہ بظاہر خشک دکھائی دیتی جبکہ گھاس بھی موجود ہے، اس لیے اندازہ نہیں ہوسکتا کہ یہ کس کروٹ بیٹھے گی۔ کوشل پریرا کو ون ڈے میں 1000 رنز مکمل کرنے کیلیے مزید 20 رنز درکار ہیں، وہ اب تک 44 اننگز کھیل چکے۔ رواں برس سری لنکا فل ممبرز ممالک کے خلاف اب تک صرف 5 میچز جیت پایا جبکہ اسے 9 میں شکست ہوئی ہے۔