حب میں 11 افراد سیلابی ریلوں میں بہہ گئے3 ہلاک وزیراعظم کا چترال کیلیے 50 کروڑ امداد کا اعلان

ڈی جی خان میں حفاظتی بند میں شگاف، فوج طلب،ہزاروں ایکٹر پر فصلیں تباہ، چترال میں فوج نے پل مرمت کرکے رابطےبحال کر دیئے

2016 سے قبل لواری ٹنل مکمل کر دیں گے، وزیراعظم، فوٹو: اے پی پی

QUETTA:
بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں گزشتہ روز بھی جاری رہیں جس سے حب کے علاقے ساکران میں زائرین کی گاڑی سمیت 3 گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں اور نتیجے میں11 افراد ڈوب گئےجن میں سے 3 کی لاشیں نکال لی گئیں باقی کی تلاش جاری ہے۔





حب سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق اورنگی ٹاؤن کراچی کے زائرین منی ٹرک میں شاہ نورانی جا رہے تھے کہ منی ٹرک سیمت برساتی ریلے میں بہہ گئے۔ شاہ نورانی کے قریب محبت فقیر کے قریب کار اور رکشہ سیلابی نالے میں بہہ گئے، دونوں پر سوار5 افراد ڈوب گئے۔ سیلابی ریلے میں زائرین کی متعدد گاڑیاں، موٹرسائیکلیں، رکشے پھنس گئے متعدد لاپتہ ہوگئے، درگاہ شاہ نورانی کے قریب متعدد اسٹالز بھی سیلابی پانی کی نذر ہوگئے۔ سیکڑوں زائرین ریلے کے باعث پھنس گئے ہیں اور وہ واپسی کیلئے پریشان ہیں۔ دوسری جانب ساکران بند مراد کے برساتی نالے میں بھی کئی افراد بہہ گئے۔ ریلوں میں بہنے والے8 افراد کو بچا لیا گیا، باقی کی تلاش جاری ہے۔ ژوب میں 300بھڑبکریاں اور 70گائیں سیلابی ریلا بہا کر لے گیا، کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئیں۔





نمائندگان ایکسپریس کے مطابق کہوٹہ میں شدید بارش میں کچا مکان گرنے سے5 بچوں کی ماں جاں بحق ہوگئی۔ دریائے چناب میں سیلاب آنے سے اٹھارہ ہزاری کے متعدد علاقے زیر آب آگئے۔ ہیڈ سدھنائی کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں دریائے سندھ پر جھکڑ امام شاہ کے مقام پر حفاظتی بند کے سپر میں شگاف پڑ گیا جس سے تحصیل کوٹ چھٹہ کی درجنوں بستیاں زیر آب آگئیں۔ ہزاروں افراد محصور ہوگئے، درجنوں کچے مکانات منہدم ہوگئے، ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کر دی، فوج طلب کرلی گئی۔ علی پور میں سیلابی ریلے سے بیسیوں دیہات زیر آب آ گئے' فصلیں اور مکانات ڈوب گئے۔ راجن پور میں 75 دیہات ڈوب گئے۔ گزشتہ روز قطب کینال میں 20 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے کئی بستیاں زیرآب آ گئیں۔ رحیم یار خان کے علاقے چاچڑاں کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے





اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے فوج میں تمام متعلقین کو ہدایت کی ہے کہ چترال اور ملک کے دیگر حصوں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی مدد اور ہر ممکنہ معاونت کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔ تمام کور ہیڈ کوارٹرز اپنے اپنے علاقوں میں سیلاب کی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ کمانڈرز کو متوقع سیلاب کی بنا پر ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقے کی بحالی کیلئے بھی ہدایات جاری کی گئی ہی۔ کورکمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد نے لیہ اور گرد و نواح کے علاقوں کا دورہ کیا اور سیلابی صورتِ حال کا جائزہ لیا۔




پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل جواد اکرم نے کہا جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع کو امدادی سامان ان کی ضرورت کے مطابق مہیا کر دیا گیا ہے۔ گلگت میں سیلاب سے سیکڑوں ایکڑ رقبے پر خوبانی اور سیب کے باغات تباہ ہوگئے۔ دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ فلڈ فورکاسٹ ڈویژن نے کل جمعہ سے گڈو اور سکھر کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرنے سے متعلق فلڈ وارننگ جاری کی ہے۔ بالائی سندھ کے کئی دیہات زیر آب آگئے، گھوٹکی میں پھنسے ہزاروں افراد کو نکالنے کا کام شروع نہ ہوسکا، سندھ بھر میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ بیگاری بند میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور پانی رسنے لگا، سکھر شہر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں رہنے والے ہزاروں افراد کی زندگی کو خطرات لاحق ہو گئے۔ چترال میں بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد آرمی کا ریسکیو آپریشن گزشتہ روز بھی جاری رہا۔

https://www.dailymotion.com/video/x2ywco7_sindh-baluchistan-flood_news



آرمی ہیلی کاپٹر نے 60 پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقامات پہنچایا۔ فوج اور فرنٹیئر کور نے سول انتظامیہ کی معاونت سے 16 ٹن راشن تقسیم کیا۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے بدھ کو بھی چترال کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ پاک آرمی نے امدادی سرگرمیوں کیلئے چترال میں دو MI-17 ہیلی کاپٹر وقف کئے ہیں۔ پاک فضائیہ کاسی 130 طیارہ کھانے کے500 پیکٹس لیکرچترال روانہ ہوگیا۔ پاک فوج کے انجینئرزنے دروش اور بروزپل کی مرمت مکمل کر کے چترال کے باقی ملک سے زمینی رابطے بحال کر دیے۔



ڈی جی محکمہ موسمیات غلام رسول نے کہا ہے کہ بھارت میں بارشوں کے سبب ڈیم بھر چکے ہیں۔ وہ پاکستان میں اضافی پانی چھوڑ سکتا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب خضرحیات گوندل نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی محکمے فلڈ مینجمنٹ کے حوالے سے باہمی تعاون اور رابطہ کار کو بڑھائیں۔ محکمہ موسمیات نے جمعرات سے سوموار تک ملک بھر میں اکثر مقامات پر مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ سندھ میں اکثر مقامات پر بھی بارش کا امکان ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی، سندھ کے اکثر مقامات، کشمیر، مالاکنڈ، ہزارہ، راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، بہاولپور، ڈی جی خان، ژوب، قلات، سبی، نصیرآباد، مکران ڈویژن میں کہیں کہیں جبکہ کوئٹہ، پشاور، مردان، کوہاٹ، ڈی آئی خان، سرگودھا ڈویژن، فاٹا اور گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔





دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کیلئے وفاقی حکومت کی طرف سے خیبرپختونخوا حکومت کے مساوی 50 کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا اور سیلاب سے متاثرہ انفرااسٹرکچر کی فوری بحالی کا یقین دلایا ہے۔ دورہ چترال میں عمائدین کے اجتماع سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ جن خاندانوں کے گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں 5 لاکھ روپے کی امداد بھی دی جائے گی۔ جن گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ان کیلئے زرتلافی کا اعلان نقصانات کے تخمینے کے بعد کیا جائیگا۔ 27 ارب روپے کی لاگت سے چکدرہ۔ چترال روڈ کی تعمیر اور دسمبر 2016 سے قبل لواری ٹنل مکمل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چترال کو ایک جدید شہر کے طور پر ترقی دی جائے گی اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ واخان کی پٹی کے ذریعے اسے وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملایا جائے گا اور مقامی لوگوں کیلیے کاروبار اور روزگار کے وسیع مواقع دستیاب ہوں گے۔ چترال کی زرعی اجناس اور پھلوں کو نئی منڈیاں ملیں گی اور اس سے معیشت کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوام کی خدمت اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے۔ میری یہ شدید خواہش ہے کہ یہاں کے لوگ زیادہ خوشحال ہوں اور علاقہ ترقی کرے۔ قبل ازیں آمد پر لوگوں کی بڑی تعداد نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ انھوں نے ''پاکستان زندہ باد'' اور ''نواز شریف زندہ باد ''کے نعرے لگائے۔



وزیراعظم نے یقین دلایا کہ حکومت سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی اور شدید سیلابوں سے متاثر اور تباہ ہونے والی سڑکوں، سکولوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انھوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زرعی ترقیاتی بینک کے زرعی قرضوں کی معافی اور چترال سے منقطع ہونیوالے علاقوں میں یوٹیلٹی اسٹورز کھولنے کا بھی اعلان کیا تاکہ لوگوں کو اشیائے خوردنی اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی یقینی ہو۔ انھوں نے کہا کہ جن لوگوں کے گھر سیلاب اور بارشوں سے تباہ ہوگئے ہیں ان کو مناسب مالیاتی معاونت فراہم کی جائے گی۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ مالاکنڈ میجر جنرل نادر خان نے چترال اسکاؤٹس ہیڈکوارٹرز میں وزیراعظم کو بتایا کہ پاک فوج امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ اس سلسلے میں سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے اپنی آمد کے فوری بعد وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔ وفاقی وزرأ پرویز رشید، وزیر، مشاہد اﷲ خان اور گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ زیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور انتظامیہ کے سینئر حکام نے خیرمقدم کیا۔

https://www.dailymotion.com/video/x2yx2s9_nawaz-sharif-chitral_news
Load Next Story