ڈبلیوٹی اومیں شرکت روسی معیشت کیلیے تباہ کن ہوگی ارکان پارلیمنٹ
مارکیٹوں میں سستی غیرملکی اشیا کی بھرمارسے پیداواری شعبے انحطاط کاشکارہوجائیں گے
روسی پارلیمنٹ کے اپوزیشن ارکا ن نے کہا ہے کہ ڈبلیوٹی سے وابستگی کا فیصلہ روسی معیشت کے لیے سنگین خطرات کاباعث ہوسکتا ہے، غیرملکی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس فیصلے پرعملدرآمدکے نتیجے میں روسی مارکیٹوں میں سستی غیرملکی اشیا کی بھرمارہوجائے گی،
ملکی پیداواری شعبے انحطاط کاشکارہوجائیں گے اورملک میں بڑے پیمانے پربیروزگاری پھیل جائے گی، انھوں نے کہا کہ یہ تاثر یکسر غلط ہے کہ روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ڈومانے ڈبلیوٹی اومیں شرکت کے فیصلے کی اتفاق رائے سے توثیق کی ہے، اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ 238ارکان نے حمایت اور208ارکان نے اس کی شدیدمخالفت کی، انھوںنے انکشاف کیا کہ حکومتی جماعت یونائیٹڈاشیا کے بعض ارکان نے اس بل کی شدیدمخالفت کی جن میں امورخارجہ کمپنی کے سربراہ الیکسی پشکوف بھی شامل تھے،
یادرہے کہ روسی ایوان زیریں نے 10جولائی کوطویل بحث ومباحثے کے بعد ڈبلیو ٹی اومیں شرکت کافیصلہ کیا تھا، روس کے صنعتی وتجارتی حلقوں نے بھی اس فیصلے پرشدیدتحفظات کا اظہارکیا ہے، واضح رہے کہ روسی آئین کے مطابق ڈبلیوٹی اوسے متعلق ایوان زیریں میں منظورکیا گیا یہ بل اب ایوان بالا میں پیش کیا جائیگا جس کے بعدصدرپوتن اس پردستخط کردیں گے اوریہ نافذالعمل ہوجائے گا۔
ملکی پیداواری شعبے انحطاط کاشکارہوجائیں گے اورملک میں بڑے پیمانے پربیروزگاری پھیل جائے گی، انھوں نے کہا کہ یہ تاثر یکسر غلط ہے کہ روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ڈومانے ڈبلیوٹی اومیں شرکت کے فیصلے کی اتفاق رائے سے توثیق کی ہے، اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ 238ارکان نے حمایت اور208ارکان نے اس کی شدیدمخالفت کی، انھوںنے انکشاف کیا کہ حکومتی جماعت یونائیٹڈاشیا کے بعض ارکان نے اس بل کی شدیدمخالفت کی جن میں امورخارجہ کمپنی کے سربراہ الیکسی پشکوف بھی شامل تھے،
یادرہے کہ روسی ایوان زیریں نے 10جولائی کوطویل بحث ومباحثے کے بعد ڈبلیو ٹی اومیں شرکت کافیصلہ کیا تھا، روس کے صنعتی وتجارتی حلقوں نے بھی اس فیصلے پرشدیدتحفظات کا اظہارکیا ہے، واضح رہے کہ روسی آئین کے مطابق ڈبلیوٹی اوسے متعلق ایوان زیریں میں منظورکیا گیا یہ بل اب ایوان بالا میں پیش کیا جائیگا جس کے بعدصدرپوتن اس پردستخط کردیں گے اوریہ نافذالعمل ہوجائے گا۔