غیر ملکی شہریت والا رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتا سپریم کورٹ

فرح نازنے امریکا کیلیے ہتھیاراٹھانے، رحمن ملک نے برطانوی ملکہ سے وفاداری کاحلف اٹھایا،تفصیلی فیصلہ

فرح نازنے امریکا کیلیے ہتھیاراٹھانے، رحمن ملک نے برطانوی ملکہ سے وفاداری کاحلف اٹھایا،تفصیلی فیصلہ۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے دہری شہریت کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

تفصیلی فیصلہ جسٹس خلجی عارف حسین نے تحریرکیا ہے جس میںکہا گیا ہے غیر ملکی شہریت کا حامل شخص رکن پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی نہیں بن سکتا اس بارے آئین با لکل واضح ہے اور اس کے لیے مزیدکسی تشریح کی ضرورت نہیں۔


چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے20 ستمبر کو مقدمے کامختصر حکم سنایا تھا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ دہری شہریت کے بارے میں آئین میں واضح اورغیرمبہم جواب یہ ہے کہ ایساشخص پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں کی رکنیت کیلیے نااہل ہے۔آرٹیکل63کی شق(c) (1)سے یہ بات پارلیمان کی بابت واضح ہے اورجب اس شق کوآرٹیکل113 کیساتھ پڑھاجائے تواسی عدم اہلیت کااطلاق صوبائی اسمبلیوں کی رکنیت پر بھی ہو جاتا ہے۔

فیصلے میں کہاگیاہے کہ دہری شہریت رکھنابذاتِ خود پاکستان کے قانون کی خلاف ورزی نہیں مگر یہ ایک ایسا امرضرورہے جس میں شہری کی وفاداری بھی اس کی شہریت کی طرح دہری ہونے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ فیصلے میںکہاگیاہے کہ فرح ناز اصفہا نی کی مثال ہمارے سامنے ہے جب انھوں نے امریکا کی شہریت حاصل کی تواُنھوں نے حلفاً اِقرارکیا کہ ''امریکا کے ساتھ وفادار رہیں گی' اس کیلیے ہتھیار اٹھائیںگی اورکسی بھی دوسری ریاست (مثلاً پاکستان) کے ساتھ وفاداریاں مکمل طور پر ترک کر دیںگی''۔

یہ حلف لینا امریکی قانون کے تحت ضروری ہے اور کسی شخص کوبھی اِس سے استثنیٰ حاصل نہیں،اسی طرح جب رحمن ملک اوراُن کی طرح دیگرارکان نے برطانیہ کی شہریت حاصل کی تو انھوں نے حلف لیا کہ''وہ خدا کو حاضر و ناظر جانتے ہوئے یہ عہدکرتے ہیں کہ برطانوی شہری بننے کے بعد ملکہ معظمہ الزبتھ اور اُس کی آنے والی نسلوں کے وفاداررہیںگے اور وہ اپنی تمام وفاداریاں برطانوی سلطنت کے ساتھ وابستہ رکھیں گے ''۔صاف ظاہر ہے اس قسم کا حلف پاکستان اور پاکستان کے عوام کی جانب سے سونپی گئی امانت سے وفادار رہنے کی راہ میں مزاحم ہوگا۔

Recommended Stories

Load Next Story