’’یلغار‘‘ کے سین 5 روز تک روتے ہوئے عکسبند کروائے عائشہ عمر
حقیقی واقعے پر مبنی فلم میں سواتی لڑکی کاکردار نبھانا میرے لیے چیلنج تھا جس کے لیے بہت محنت کرنا پڑی، عائشہ عمر
ISLAMABAD:
''یلغار'' کے ڈائریکٹر پروڈیوسر نے اسکرپٹ لکھنے کے دوران ہی میرا انتخاب کرلیا تھا، یہ چیلنجنگ کردار ہے جس کی 80 فیصد شوٹنگ کروا چکی ہوں۔ آئندہ ہفتہ کامیڈی میوزیکل رومانٹک فلم ''کراچی سے لاہور'' سینماؤں میں ریلیز ہونے جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ عائشہ عمر نے ''ایکسپریس'' کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ عائشہ عمر نے بتایا کہ میں نے زیادہ تر ہلکی پھلکی کامیڈی اور رومانٹک کردار ہی کیے ہیں مگر جب پروڈیوسر وڈائریکٹر حسن وقاص رانا نے فلم ''یلغار'' میں ایک سواتی لڑکی کے کردار کے لیے کہا جو ایک حقیقی واقعے پر مبنی ہے ۔ یہ میرے لیے ایک چیلنج تھا جس کے لیے مجھے کافی محنت کرنا پڑی۔اس کی شوٹنگ سوات سمیت دیگر حقیقی مقامات پر ہی کی گئی ہے جہاں پر کہانی کے مطابق حالات وواقعات نے اتنا جذباتی کیا کہ شوٹنگ کے دوران 5 روز تک میں نے روتے ہوئے ہی سین عکسبند کروا ئے۔
اس کا کریڈٹ پروڈیوسر ڈائریکٹر کو ہی جاتا ہے جنہوں نے مجھ سے اتنا مشکل رول کروانے کے لیے بھرپور سپورٹ کیا۔ ''کراچی سے لاہور'' اس سے بالکل ہٹ کر کمرشل مصالحہ فلم ہے جس میں ایک ایسی لڑکی کا رول کر رہی ہوں جو اپنی محنت کے بل بوتے پر اپنا اور اپنے چھوٹے بھائی کی ذمے داریاں نبھا رہی ہے۔ جاوید شیخ میرے باپ کا رول کر رہے ہیں جب کہ شہزاد شیخ جو ہمارے پڑوس میں رہتے ہیں اس سے میری بالکل نہیں بنتی۔ اس فلم کے ٹریلر کا کافی اچھا رسپانس مل رہا ہے۔
گانے کے حوالے سے عائشہ عمر نے کہا کہ ''کراچی سے لاہور'' کے لیے پلے بیک سنگنگ کی ہے جو پرستاروں اور فلم بینوں کے لیے سرپرائز ہوگا۔ عیدالفطر پر پاکستانی فلم کے اچھے رسپانس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ہم سب کے لیے خوشی کی بات ہے۔ ان فلموں کو سپورٹ کرنے کے لیے ان کے پریمیئر میں خصوصی طور پر گئی اور دوسروں سے بھی کہوں گی کہ وہ بھی انھیں سپورٹ کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ عائشہ عمر نے کہا کہ ''کراچی سے لاہور'' اور ''یلغار'' میرے لیے دونوں ہی اہم ہیں، اب فلم بین دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ میں نے اپنے کام سے کہاں تک انصاف کیا ہے۔
''یلغار'' کے ڈائریکٹر پروڈیوسر نے اسکرپٹ لکھنے کے دوران ہی میرا انتخاب کرلیا تھا، یہ چیلنجنگ کردار ہے جس کی 80 فیصد شوٹنگ کروا چکی ہوں۔ آئندہ ہفتہ کامیڈی میوزیکل رومانٹک فلم ''کراچی سے لاہور'' سینماؤں میں ریلیز ہونے جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ عائشہ عمر نے ''ایکسپریس'' کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ عائشہ عمر نے بتایا کہ میں نے زیادہ تر ہلکی پھلکی کامیڈی اور رومانٹک کردار ہی کیے ہیں مگر جب پروڈیوسر وڈائریکٹر حسن وقاص رانا نے فلم ''یلغار'' میں ایک سواتی لڑکی کے کردار کے لیے کہا جو ایک حقیقی واقعے پر مبنی ہے ۔ یہ میرے لیے ایک چیلنج تھا جس کے لیے مجھے کافی محنت کرنا پڑی۔اس کی شوٹنگ سوات سمیت دیگر حقیقی مقامات پر ہی کی گئی ہے جہاں پر کہانی کے مطابق حالات وواقعات نے اتنا جذباتی کیا کہ شوٹنگ کے دوران 5 روز تک میں نے روتے ہوئے ہی سین عکسبند کروا ئے۔
اس کا کریڈٹ پروڈیوسر ڈائریکٹر کو ہی جاتا ہے جنہوں نے مجھ سے اتنا مشکل رول کروانے کے لیے بھرپور سپورٹ کیا۔ ''کراچی سے لاہور'' اس سے بالکل ہٹ کر کمرشل مصالحہ فلم ہے جس میں ایک ایسی لڑکی کا رول کر رہی ہوں جو اپنی محنت کے بل بوتے پر اپنا اور اپنے چھوٹے بھائی کی ذمے داریاں نبھا رہی ہے۔ جاوید شیخ میرے باپ کا رول کر رہے ہیں جب کہ شہزاد شیخ جو ہمارے پڑوس میں رہتے ہیں اس سے میری بالکل نہیں بنتی۔ اس فلم کے ٹریلر کا کافی اچھا رسپانس مل رہا ہے۔
گانے کے حوالے سے عائشہ عمر نے کہا کہ ''کراچی سے لاہور'' کے لیے پلے بیک سنگنگ کی ہے جو پرستاروں اور فلم بینوں کے لیے سرپرائز ہوگا۔ عیدالفطر پر پاکستانی فلم کے اچھے رسپانس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ہم سب کے لیے خوشی کی بات ہے۔ ان فلموں کو سپورٹ کرنے کے لیے ان کے پریمیئر میں خصوصی طور پر گئی اور دوسروں سے بھی کہوں گی کہ وہ بھی انھیں سپورٹ کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ عائشہ عمر نے کہا کہ ''کراچی سے لاہور'' اور ''یلغار'' میرے لیے دونوں ہی اہم ہیں، اب فلم بین دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ میں نے اپنے کام سے کہاں تک انصاف کیا ہے۔