نواز شریف نے والدہ کے نام زمین خرید کر خود انہیں ملزم بنوایا نیب

رائے ونڈ میں401کینال زمین خرید کر 24کروڑکی تعمیرات کرائیں، آمدن 4کروڑ ظاہر کی، والدہ کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں

رائے ونڈ میں401کینال زمین خرید کر 24کروڑکی تعمیرات کرائیں، آمدن 4کروڑ ظاہر کی، والدہ کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں، پراسیکیوٹر فوٹو فائل

ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس خواجہ امتیاز احمد اور جسٹس محمد فرخ عرفان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ شہباز شریف ان کی والدہ شمیم اختر، بیٹی مریم نواز، بیٹوں حمزہ شہباز، حسین نواز، بھائی عباس شریف، بھابھی صبحیہ عباس کی مبینہ طور پر اربوں روپے کی کرپشن، منی لانڈرنگ کے ریفرنس خارج کرکے بری کرنے کی پٹیشنوں کی سماعت5نومبر تک ملتوی کر دی۔

گزشتہ روز ایڈیشنل ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب چوہدری ریاض نے رائے ونڈ محل ریفرنس میں باقی ماندہ دلائل بھی مکمل کر لیے۔ سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ ان(شریف فیملی) کا موقف ہے کہ رائے ونڈ محل کیس کی انکوائری میں انھیں اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شریف فیملی کو نہ صرف موقع دیا گیا بلکہ انھیں اس بابت تفتیشی آفیسر نے جو سوال نامہ بھیجا تھا اس کا باقاعدہ تحریری جواب بھی دیا ہے ۔


جسٹس فرخ عرفان نے کہا کہ آپ (نیب) نے ان (نواز شریف،شہباز شریف) کی والدہ اور والد کے نام بھی ملزمان کی فہرست میں شامل کر دیے ہیں، وہ ملک کے وزیر اعظم بھی رہے ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ انھوں نے رائے ونڈ کی401کنال اراضی اپنی والدہ شمیم اختر کے نام خریدی، ان کا تو کوئی ذریعہ آمدن نہیں ہے، انھوں (نواز شریف) نے خود اپنی والدہ کے نام زمین خرید کر انھیں ملزم بنوایا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ رائے ونڈ میں مہنگی ترین401کنال اراضی شریف فیملی نے خریدی اور اس پر مجموعی طور پر247.35ملین روپے کی تعمیرات کی گئیں جبکہ شریف فیملی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان کی1992ء سے2000ء تک صرف41 ملین روپے کی مجموعی آمدن ہوئی ہے، اس قدر زائد اخراجات انھوں نے کیسے کیے، آمدن کیوں چھپائی؟ یہ کیس ہے، تفتیش بھی میرٹ پر کی گئی ہے۔ صفائی کا بھی پورا موقع دیا گیا ،آئندہ تاریخ پر خواجہ حارث ایڈووکیٹ حدیبیہ پیپر ملز منی لانڈرنگ کیس میں اپنے دلائل پیش کریں گے۔
Load Next Story