ویمپائرز کو خون پلانے والی امریکی خاتون

28سالہ بلوٹ شاید دنیا کی واحد خاتون ہے جو انسانی خون کے پیاسے افراد کو اپنے جسم سے براہ راست خون پینے دیتی ہے


Monitoring Desk July 26, 2015
28سالہ بلوٹ شاید دنیا کی واحد خاتون ہے جو انسانی خون کے پیاسے افراد کو اپنے جسم سے براہ راست خون پینے دیتی ہے۔ فوٹو : فائل

لاہور: دوسروں کی زندگی بچانے کے لیے اکثر خون کا عطیہ دیا جاتا ہے لیکن کیا کسی نے سنا ہے کہ کوئی براہ راست دوسروں کو اپنے جسم سے خون پینے دے گا نہیں نا مگر امریکا میں ایک خاتون ایسی بھی ہے جو کئی برسوں سے خون کے پیاسے لوگوں کو براہ راست اپنے جسم سے خون پینے دیتی ہے ۔

برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست لوئی سینیا کے شہر شریو پورٹ کی رہائشی 28 سالہ ن بلوٹ کچین شایددنیا کی واحد خاتون ہے جو انسانی خون کے پیاسے افراد کو اپنے جسم سے براہ راست خون پینے دیتی ہے۔ انسانی خون کے پیاسے ''ویمپائرز'' اس خاتون کے جسم میں نشتر سے زخم کرتے ہیں اور پھر زخم سے نکلنے والا خون پی جاتے ہیں ۔

بلوٹ کچین گزشتہ 10سالوں سے خونخوار مردو خواتین کو اپنا خون پلارہی ہے اور وہ اس مقصد کے لیے امریکا بھر میں سفر کرتی رہتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ بلوٹ کیچن ان دنوں ہوسٹن کے رہائشی 43 سالہ مائیکل ویکمیل کو اپنا خون پلا رہی ہے۔ مائیکل کا کہنا ہے کہ بلوٹ کے خون میں مجھے وہ توانائی ملتی ہے جو میرے زندہ رہنے کے لیے ضروری ہے۔

بلوٹ اور مائیکل سال میں چند ملاقاتیں کرتے ہیں اور اس دوران مائیکل اس کا خون پیتا ہے۔ بلوٹ کا کہنا ہے کہ میں بچپن ہی سے ''ویمپائرز'' کا سن کر حیران ہوا کرتی تھی مجھے میری بہن کی کتابوں میں سے ویمپائرز کے متعلق ایک کتاب ملی اس کتاب کو پڑھنے کے بعد میں انسانی خون پینے والے مردوخواتین سے بہت متاثر ہوئی تب سے میں نے انہیں اپنا خون پلانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

بلوٹ کا کہنا ہے کہ اس طرح لوگوں کو اپنا خون پلانا انتہائی صاف اورمحفوظ طریقہ ہے، میں گزشتہ 10 سال سے لوگوں کو اپنا خون پلا رہی ہوں اور مجھے آج تک خون سے لگنے والی کوئی بیماری نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ خون چوسنے کے لیے لگایا جانے والا کٹ ایک انچ لمبا ہوتا ہے جو زیادہ گہرا نہیں ہوتااور جلدبھر جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |