پان امریکن گیمز کیوبا کی آدھی ہاکی ٹیم امریکا روپوش
1999 کے پان امریکن گیمز کے موقع پربھی کیوباکے دستے سے8 افراد روپوش ہوگئے تھے۔
پان امریکن گیمز کیلیے کینیڈا آنیوالی کیوبائی مینز ہاکی ٹیم کے آدھے ممبران امریکا روپوش ہوگئے،کیوبن ڈیلیگیشن ذرائع اور ایک پلیئر کے مطابق کیوبا کی مینز ہاکی ٹیم کے 16 ممبران میں سے اب انھیں صرف 8 کی خدمات ہی میسر ہیں۔
کیوبن ہاکی ٹیم کے رکن روجر اگیوریلا کاکہنا ہے کہ ہر ایک جانتا ہے کہ ہماری ٹیم کے ساتھ کیا ہوا، ان میں سے 7 کھلاڑی امریکا چلے گئے ہیں، حال ہی میں امریکا اور کیوبا کے درمیان 54 سال بعد سفارتی تعلقات قائم ہوئے ہیں، کیوبا کو گذشتہ دنوں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو نے 13-0 سے آؤٹ کلاس کیا تھا، اس مقابلے کیلیے کیوبا کے پاس 11 کھلاڑی دستیاب نہیں تھے اور انھوں نے محض 8 پلیئرز کے ساتھ ہی اس میچ میں شرکت کی تھی، پان امریکن گیمز میں کیوبن ایتھلیٹس کی روپوشی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، گذشتہ ہفتے چار کشتی راں بھی کینیڈا میں غائب ہوچکے ہیں، جس میں سلورمیڈلسٹ اورلینڈو سوٹولونگو بھی شامل ہے، 1999 کے پان امریکن گیمز کے موقع پربھی کیوباکے دستے سے8 افراد روپوش ہوگئے تھے۔
جنوری 2013 میں کیوبا نے اپنے ایتھلیٹس اورفنکاروں کے غیرملکی سفرپر عائد پابندیاں ختم کی تھی، لیکن ان کے فنکار اور ایتھلیٹس کی جانب سے بیرون ممالک روپوشی کا سلسلہ نہیں رکا ہے، نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بیس بال، باکسنگ، والی بال جیسے کھیلوں میں کھلاڑی بیرونی ممالک کے کلبوں سے زیادہ پیسے کا مطالبہ کر سکتے ہیں اور ایسے کھیل کے کھلاڑی قدرے جلدی ٹیم چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کا جانا بظاہر غیر معمولی بات ہے، اس کے علاوہ کیوبا نے کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں اضافہ بھی کیا اور انھیں غیر ملکی کلبوں کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت بھی دی اس کے باوجود کھلاڑیوں کے زیادہ پیسوں کے لیے بیرون ملک جاکراکثر غائب ہوجانے کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔
کیوبن ہاکی ٹیم کے رکن روجر اگیوریلا کاکہنا ہے کہ ہر ایک جانتا ہے کہ ہماری ٹیم کے ساتھ کیا ہوا، ان میں سے 7 کھلاڑی امریکا چلے گئے ہیں، حال ہی میں امریکا اور کیوبا کے درمیان 54 سال بعد سفارتی تعلقات قائم ہوئے ہیں، کیوبا کو گذشتہ دنوں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو نے 13-0 سے آؤٹ کلاس کیا تھا، اس مقابلے کیلیے کیوبا کے پاس 11 کھلاڑی دستیاب نہیں تھے اور انھوں نے محض 8 پلیئرز کے ساتھ ہی اس میچ میں شرکت کی تھی، پان امریکن گیمز میں کیوبن ایتھلیٹس کی روپوشی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، گذشتہ ہفتے چار کشتی راں بھی کینیڈا میں غائب ہوچکے ہیں، جس میں سلورمیڈلسٹ اورلینڈو سوٹولونگو بھی شامل ہے، 1999 کے پان امریکن گیمز کے موقع پربھی کیوباکے دستے سے8 افراد روپوش ہوگئے تھے۔
جنوری 2013 میں کیوبا نے اپنے ایتھلیٹس اورفنکاروں کے غیرملکی سفرپر عائد پابندیاں ختم کی تھی، لیکن ان کے فنکار اور ایتھلیٹس کی جانب سے بیرون ممالک روپوشی کا سلسلہ نہیں رکا ہے، نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بیس بال، باکسنگ، والی بال جیسے کھیلوں میں کھلاڑی بیرونی ممالک کے کلبوں سے زیادہ پیسے کا مطالبہ کر سکتے ہیں اور ایسے کھیل کے کھلاڑی قدرے جلدی ٹیم چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کا جانا بظاہر غیر معمولی بات ہے، اس کے علاوہ کیوبا نے کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں اضافہ بھی کیا اور انھیں غیر ملکی کلبوں کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت بھی دی اس کے باوجود کھلاڑیوں کے زیادہ پیسوں کے لیے بیرون ملک جاکراکثر غائب ہوجانے کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔