قومی اسمبلی کااجلاس آج پی ٹی آئی ارکان کی قسمت کافیصلہ ہوگا
متحدہ وجے یوآئی کی تحاریک پرارکان کی رکنیت منسوخی کے لیے رائے شماری ہوسکتی ہے
قومی اسمبلی کااجلاس ایک ماہ 3روز کے وقفے کے بعد آج (پیرکو) اسپیکر کی زیرصدارت ہوگا، قومی اسمبلی آج تحریک انصاف کے ارکان کی قسمت کا فیصلہ کرے گی، پیپلزپارٹی کی جانب سے غیرحاضری پر پی ٹی آئی ارکان کی رکنیت منسوخ کرنے کی تحریک کی مخالفت کیے جانے کاامکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کاہنگامہ خیز 24واں اجلاس آج شام 4بجے اسپیکرسردار ایازصادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا جس میں اہم قومی امورپر بحث کے علاوہ اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات کا بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کاامکان ہے۔ قبل ازیں اجلاس کے ایجنڈے کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس بھی سہہ پہر 3بجے اسپیکر کی زیرصدارت ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوںگے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے حکام کے مطابق اجلاس 2ہفتے جاری رہنے کاامکان ہے۔ اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے ایم کیو ایم اور جمعیت علمائے اسلام کی پیش کردہ تحاریک پررائے شماری کرائے جانے کاامکان ہے۔ مذکورہ تحاریک میں موقف اختیار کیا گیا تھاکہ عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 28ایم این ایزبغیر کسی اطلاع کے مسلسل 40روز سے زائدقومی اسمبلی کے اجلاس سے غیر حاضر رہے لہٰذاآئین کے آرٹیکل64 کی شق نمبر2 کے تحت ان کی رکنیت منسوخ کی جائے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی آج مذکورہ تحاریک پرایوان کی رائے لیں گے جبکہ اکثریتی ارکان کی جانب سے حمایت کی صورت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمودقریشی، اسدعمر سمیت 28ایم این ایز کی رکنیت منسوخ ہوجائے گی۔ اس صورتحال میں الیکشن کمیشن آف پاکستان مذکورہ خالی نشستوں پر 90 روزکے اندرضمنی انتخابات کرانے کا پابند ہوگا۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے ارکان کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں مذکورہ تحاریک کی مخالفت کیے جانے کاامکان ہے جبکہ پی پی قیادت کی جانب سے ن لیگی قیادت کوبھی مذکورہ تحاریک کی مخالفت کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورکی حلقہ بندیوں کا بل2015 اوردی الیکٹورل ترمیمی بل 2015پر رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس بل 2015 کی بھی منظوری لی جائے گی ۔ اجلاس میں دی سیف گارڈاقدام آرڈیننس 2015، ای کاؤنٹرویلنگ ڈیوٹیز آرڈیننس 2015، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز آرڈیننس2015، این ایف سی آرڈیننس2015 اورپبلک لاآف پاکستان آرڈیننس2015 کی قراردادیں ایوان میں پیش کی جائیںگی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کاہنگامہ خیز 24واں اجلاس آج شام 4بجے اسپیکرسردار ایازصادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا جس میں اہم قومی امورپر بحث کے علاوہ اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات کا بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کاامکان ہے۔ قبل ازیں اجلاس کے ایجنڈے کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس بھی سہہ پہر 3بجے اسپیکر کی زیرصدارت ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوںگے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے حکام کے مطابق اجلاس 2ہفتے جاری رہنے کاامکان ہے۔ اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے ایم کیو ایم اور جمعیت علمائے اسلام کی پیش کردہ تحاریک پررائے شماری کرائے جانے کاامکان ہے۔ مذکورہ تحاریک میں موقف اختیار کیا گیا تھاکہ عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 28ایم این ایزبغیر کسی اطلاع کے مسلسل 40روز سے زائدقومی اسمبلی کے اجلاس سے غیر حاضر رہے لہٰذاآئین کے آرٹیکل64 کی شق نمبر2 کے تحت ان کی رکنیت منسوخ کی جائے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی آج مذکورہ تحاریک پرایوان کی رائے لیں گے جبکہ اکثریتی ارکان کی جانب سے حمایت کی صورت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمودقریشی، اسدعمر سمیت 28ایم این ایز کی رکنیت منسوخ ہوجائے گی۔ اس صورتحال میں الیکشن کمیشن آف پاکستان مذکورہ خالی نشستوں پر 90 روزکے اندرضمنی انتخابات کرانے کا پابند ہوگا۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے ارکان کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں مذکورہ تحاریک کی مخالفت کیے جانے کاامکان ہے جبکہ پی پی قیادت کی جانب سے ن لیگی قیادت کوبھی مذکورہ تحاریک کی مخالفت کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورکی حلقہ بندیوں کا بل2015 اوردی الیکٹورل ترمیمی بل 2015پر رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس بل 2015 کی بھی منظوری لی جائے گی ۔ اجلاس میں دی سیف گارڈاقدام آرڈیننس 2015، ای کاؤنٹرویلنگ ڈیوٹیز آرڈیننس 2015، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز آرڈیننس2015، این ایف سی آرڈیننس2015 اورپبلک لاآف پاکستان آرڈیننس2015 کی قراردادیں ایوان میں پیش کی جائیںگی۔