خانہ بدوشوں نے فلائی اوورز کے نیچے ڈیرے ڈال دیے
خانہ بدوشوں کاکہناہے کہ ان کاکوئی گھربارنہیں ہے ،اس لیے انھوں نے فلائی اوورزاورشہرکی اہم چورنگیوں پرڈیرے ڈال رکھے ہیں
شہرکی اہم چورنگیوں اورفلائی اورزکے نیچے خانہ بدوش خاندانوں نے ڈیرے ڈال دیے جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہونے لگی،
تفصیلات کے مطابق شہرکی اہم چورنگیوں اور فلائی اوورزکے نیچے خانہ بدوش خاندانوں نے ڈیرے ڈال دیے ہیں جس کے باعث ایک طرف تو ٹریفک جام رہنے لگاہے اوردوسری جانب جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق خانہ بدوشوںمیں بڑی تعدادملک کے دیگرحصوں سے آئے ہوئے فقیروں کی ہے جودن بھرسگنل،فٹ پاتھوں، بازاروں اورگلیوں سے بھیک جمع کرکے رات فلائی اورکے نیچے بسرکرتے ہیں اوراگلے دن پھربھیک مانگنے کے لیے اپنے بچوں کے ہمراہ سڑکوں اوربس اسٹاپوں پرنکل جاتے ہیں جبکہ ان میں کچھ تعداد ان افرادکی ہے جو قریب ہی واقع جھونپڑوں میں رہتے ہیں، کراچی کے علاقے لیاقت آباد،کریم آباد،عائشہ منزل، واٹر پمپ، نمائش چورنگی پرواقع فلائی اوورزکے نیچے خانہ بدوشوں نے ڈیرے ڈال ڈیے ہیں۔
جس کے باعث وہاں ٹریفک جام رہناروز کامعمول بن گیاہے،خانہ بدوشوں کی جانب سے وہیں پرکھانے پکانے اورنہانے دھونے کے باعث فلائی اوورزکے نیچے کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں جس کے باعث ایک طرف توگندگی پھیل رہی ہے تودوسری جانب اسکول ،کالج ،یونیورسٹی جانے والے طلبا اوردفاترجانے والے شہریوںکو مشکلات کاسامناہے،ناظم آباد7نمبرسے گزرنے والی اہم شاہراہ پرفلائی اوورکے نیچے خانہ بدوشوں نے گزشتہ 3ماہ سے جھونپڑیاں قائم کرکے رہائش اختیارکرلی ہے۔
خانہ بدوشوں کے باعث فلائی اوورکے نیچے ٹریفک جام رہنا روز کامعمول بن گیاہے ،ہرروزدرجنوں گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنسی رہتی ہیں جس کے باعث اسکول ،کالج ،یونیورسٹی جانے والے طلبااوردفاترجانے والے شہریوں کوشدیدمشکلات کاسامنا کرنا پڑتاہے،خانہ بدوشوں کی جانب سے شہرکے اہم پلوں اورچورنگیوں پرڈیرے ڈالنے سے شہرکی خوبصورتی متاثرہونے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھ رہی ہے ۔
خانہ بدوشوں کاکہناہے کہ ان کاکوئی گھربارنہیں ہے ،اس لیے انھوں نے فلائی اوورزاورشہرکی اہم چورنگیوں پرڈیرے ڈال رکھے ہیں،فلائی اوورزاورچورنگیوں پربھیک میں انھیں اچھے خاصے پیسے مل جاتے ہیں،اورانھیں اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے کسی دوسری جگہ پربھی جانانہیں پڑتاہے۔
ادھرشہریوں کاکہناہے کہ فلائی اوورز اورچورنگیوں خانہ بدوش خاندانوں نے ایسے قبضہ کررکھاہے جیسے یہ جگہ انھیں سرکاری طورپرالاٹ کی گئی ہے،خانہ بدوش خاندانوں کی وجہ سے فلائی اوورزاوراہم چورنگیوں پرلوٹ مارکی وارداتیں بڑھ گئیں ہیں،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ فلائی اوورزاورشہرکی اہم چورنگیوں سے خانہ بدوش خاندانوں کاقضہ ختم کرایاجائے تاکہ وہ سکھ کاسانس لے سکیں ۔
تفصیلات کے مطابق شہرکی اہم چورنگیوں اور فلائی اوورزکے نیچے خانہ بدوش خاندانوں نے ڈیرے ڈال دیے ہیں جس کے باعث ایک طرف تو ٹریفک جام رہنے لگاہے اوردوسری جانب جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق خانہ بدوشوںمیں بڑی تعدادملک کے دیگرحصوں سے آئے ہوئے فقیروں کی ہے جودن بھرسگنل،فٹ پاتھوں، بازاروں اورگلیوں سے بھیک جمع کرکے رات فلائی اورکے نیچے بسرکرتے ہیں اوراگلے دن پھربھیک مانگنے کے لیے اپنے بچوں کے ہمراہ سڑکوں اوربس اسٹاپوں پرنکل جاتے ہیں جبکہ ان میں کچھ تعداد ان افرادکی ہے جو قریب ہی واقع جھونپڑوں میں رہتے ہیں، کراچی کے علاقے لیاقت آباد،کریم آباد،عائشہ منزل، واٹر پمپ، نمائش چورنگی پرواقع فلائی اوورزکے نیچے خانہ بدوشوں نے ڈیرے ڈال ڈیے ہیں۔
جس کے باعث وہاں ٹریفک جام رہناروز کامعمول بن گیاہے،خانہ بدوشوں کی جانب سے وہیں پرکھانے پکانے اورنہانے دھونے کے باعث فلائی اوورزکے نیچے کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں جس کے باعث ایک طرف توگندگی پھیل رہی ہے تودوسری جانب اسکول ،کالج ،یونیورسٹی جانے والے طلبا اوردفاترجانے والے شہریوںکو مشکلات کاسامناہے،ناظم آباد7نمبرسے گزرنے والی اہم شاہراہ پرفلائی اوورکے نیچے خانہ بدوشوں نے گزشتہ 3ماہ سے جھونپڑیاں قائم کرکے رہائش اختیارکرلی ہے۔
خانہ بدوشوں کے باعث فلائی اوورکے نیچے ٹریفک جام رہنا روز کامعمول بن گیاہے ،ہرروزدرجنوں گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنسی رہتی ہیں جس کے باعث اسکول ،کالج ،یونیورسٹی جانے والے طلبااوردفاترجانے والے شہریوں کوشدیدمشکلات کاسامنا کرنا پڑتاہے،خانہ بدوشوں کی جانب سے شہرکے اہم پلوں اورچورنگیوں پرڈیرے ڈالنے سے شہرکی خوبصورتی متاثرہونے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھ رہی ہے ۔
خانہ بدوشوں کاکہناہے کہ ان کاکوئی گھربارنہیں ہے ،اس لیے انھوں نے فلائی اوورزاورشہرکی اہم چورنگیوں پرڈیرے ڈال رکھے ہیں،فلائی اوورزاورچورنگیوں پربھیک میں انھیں اچھے خاصے پیسے مل جاتے ہیں،اورانھیں اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے کسی دوسری جگہ پربھی جانانہیں پڑتاہے۔
ادھرشہریوں کاکہناہے کہ فلائی اوورز اورچورنگیوں خانہ بدوش خاندانوں نے ایسے قبضہ کررکھاہے جیسے یہ جگہ انھیں سرکاری طورپرالاٹ کی گئی ہے،خانہ بدوش خاندانوں کی وجہ سے فلائی اوورزاوراہم چورنگیوں پرلوٹ مارکی وارداتیں بڑھ گئیں ہیں،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ فلائی اوورزاورشہرکی اہم چورنگیوں سے خانہ بدوش خاندانوں کاقضہ ختم کرایاجائے تاکہ وہ سکھ کاسانس لے سکیں ۔