بیکری تشدد کیس وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد علی عمران باقاعدہ گرفتار

اس سے قبل شہباز شریف نے کہا تھا کہ میں نے زندگی بھر قانون کی حکمرانی اور بالادستی کو اپنی جان سے عزیز رکھا ہے۔

اس سے قبل شہباز شریف نے کہا تھا کہ میں نے زندگی بھر قانون کی حکمرانی اور بالادستی کو اپنی جان سے عزیز رکھا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

بیکری تشدد کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لئے خود ڈیفنس تھانہ بی پہنچے تھے جہاں انہیں گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

اس سے قبل شہباز شریف نے کہا تھا کہ میں نے زندگی بھر قانون کی حکمرانی اور بالادستی کو اپنی جان سے عزیز رکھا ہے۔ صوبے کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے میں خود کو خدائے بزرگ و برتر اور عوام کےسا منے جوابدہ ہوں اور میرا ایمان ہے کہ کوئی بھی فرد چاہے اس کا تعلق صوبے کے حکمران سے ہی کیوں نہ ہو قانون سے بالاتر نہیں۔



وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ بیکری ملازم پر تشدد کیس میں عدل و انصاف کے تقاضوں کو ہر قیمت پر پورا کرتے ہوئے اگر میرا داماد بھی ملوث ہے تو اسے شامل تفتیش کیا جائے۔


واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع بیکری پر بااثر شخصیات کے اہلخانہ سامان لینے کے لئے پہنچے تو ملازم نے انہیں بتایا کہ بیکری بند ہے۔ بیکری نہ کھولنے پر ان افراد نے ملازم پر شدید تشدد کیا۔


میڈیا پر سی سی ٹی وی فوٹیج نشر ہونے کے بعد پنجاب حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے تشدد میں ملوث ایلیٹ فورس کے اہکاروں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا تھا، جس پر عدالت نے ایلیٹ فورس کے 7 اہلکاروں اور ڈرائیور کو ایک روزقبل جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا تاہم آج جوڈیشل مجسٹریٹ سکندر جاوید نے تمام ملزمان کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے 50،50 ہزار روپے کے مچلکے کے عوض جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔


 
Load Next Story