پاکستان پوسٹ کا سالانہ خسارہ 6 ارب سے تجاوز کرگیا

2005 تک پاکستان پوسٹ اپنے قیام سے مسلسل منافع بخش محکمہ تھا

2005 تک پاکستان پوسٹ اپنے قیام سے مسلسل منافع بخش محکمہ تھا۔ فوٹو: فائل

WASHINGTON:
پاکستان پوسٹ کا سالانہ خسارہ رواں مالی سال کے بجٹ میں 6 ارب سے تجاوزکرگیا ہے۔

گزشتہ 10 برسوں سے پاکستان پوسٹ مسلسل خسارے میں کام کرنے والا محکمہ بن گیا ہے، 2005 تک پاکستان پوسٹ اپنے قیام سے مسلسل منافع بخش محکمہ تھا، گزشتہ 5 برسوں کے دوران موجودہ اور سابق حکومتوں کی جانب سے پاکستان پوسٹ کے ریٹس سے متعلق سمریوں کو منظور نہ کرنے اور ان کی منظوری وفاقی کابینہ سے نہ لینے کے باعث خسارے میں اضافہ ہوا ہے۔


5 برس پرانے ریٹس اور تنخواہوں اور پنشن میں 100 فیصد سے زائد اضافے کے باعث پاکستان پوسٹ کو شدید مالی بحران اور خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، پاکستان پوسٹ واحد وفاقی محکمہ ہے جس کو اپنے تمام ملازمین اور پنشنروں کو اپنے وسائل سے ادائیگیاں کرنا پڑ رہی ہیں، اس ضمن میں پاکستان پوسٹ کے ایڈیشنل ڈی جی فنانس ناصر حسن نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاکستان پوسٹ کے سالانہ اخراجات ساڑھے 15 ارب تک ہیں، پاکستان پوسٹ آج بھی اپنا ریونیوکما رہا ہے۔

اس وقت بھی پاکستان پوسٹ کا ریونیو ساڑھے 9 ارب تک ہے، پاکستان پوسٹ پر سب سے زیادہ مالی بوجھ تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگیوں کا ہے، ساڑھے 3 ارب پنشن کی ادائیگی کے معاملے میں اگر وفاق دیگر محکموں کی طرح پاکستان پوسٹ کے ملازمین کی پنشن اپنے ذمے لے تو پاکستان پوسٹ کا مالی خسارہ بہت کم ہو سکتا ہے۔
Load Next Story